counter easy hit

فیاض الحسن چوہان کا اصل ٹارگٹ کون تھا

لاہور: صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے اپنے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرا بیان نریندرمودی، بھارتی فوج اورمیڈیاسے متعلق تھا۔میراٹارگٹ قطعی طورپرہندوبرادری نہیں تھی۔میرے الفاظ سے کسی کی دل آزاری ہوئی تومعذرت خواہ ہوں۔تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان پر ہندﺅوں سے متعلق بیان پر شدیدتنقید کی جا رہی ہے اور ان کا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے اپنے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرا بیان نریندرمودی،بھارتی فوج اورمیڈیاسے متعلق تھا۔میراٹارگٹ قطعی طورپرہندوبرادری نہیں تھی۔ میرے الفاظ سے کسی کی دل آزاری ہوئی تومعذرت خواہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ تمام اقلیتیں پاکستان کاحصہ اورہم سب پاکستانی ہیں۔واضح رہے پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو ہندو برادری کے لیے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر تحریک انصاف نے نوٹس جاری کیا تھا ۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کسی سینئر ممبر سے اس قسم کے احمقانہ بیان کو برداشت نہیں کرے گی اور وزیراعلیٰ پنجاب سے مشاورت کے بعد فیاض الحسن چوہان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔فیاض الحسن چوہان کے ہندو برادری کے خلاف بیان کا معاملہ  میں بھی اٹھایا گیا تھا۔فیاض الحسن چوہان کے بیان سے پاکستان میں مقیم ہندو برادری کی دل آزاری ہوئی کشیدگی دو ملکوں کے درمیان ہے۔ مذاہب کے درمیان نہیں۔ گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کے دوران فیاض الحسن چوہان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اس دوران انہوں نے ہندو برادری کے خلاف بھی توہین آمیز جملہ کہا۔فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ مودی سےگزارش ہے کہ مندر جاؤ، گھنٹیاں بجاؤ اور توبہ کرو،مودی تو عقل کا اندھا تھا ہی باقی کسر ان کے میڈیا نے پوری کی،مودی نے اپنی اس حرکت سے پورے الیکشن کا ستیا ناس کرلیا۔