counter easy hit

امیدوار کون ہے؟

اسلام آباد: این اے59 سے ن لیگ کے ایک اورامیدوارانجینئرقمرالسلام نے میدان میں انٹری دیتے ہوئے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔جبکہ چودھری نثارکی طرف سے بھی اسی حلقے کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جاچکے ہیں۔

Who is the candidate?میڈیا رپورٹس کے مطابق انجینئرقمرالسلام نے ن لیگ کے پارلیمانی بورڈکوٹکٹ کی درخواست دے رکھی تھی اور انہوں نے این اے 59 سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں۔واضح رہے کہ چودھری نثارکی طرف سے بھی این اے59کے لئے ہی کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے گئے ہیں جبکہ چودھری نثار کے قومی اسمبلی حلقہ 63 اور صوبائی حلقہ پی پی10،پی پی 12پربھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59 جبکہ صوبائی اسمبلی کے پی پی 10 اور 14 سے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا ہے۔سابق وزیرِ داخلہ کے ترجمان کے مطابق چودھری نثار سے این اے59 سے تعلق رکھنے والے ستائیس یونین کونسلز کے چیئرمینوں اور وائس چیئرمینوں پر مشتمل وفد نے ملاقات کی۔ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے چودھری نثار نے اعلان کیا کہ وہ آئندہ الیکشن میں راولپنڈی سے قومی اسمبلی کے حلقہ انسٹھ اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی دس، پی پی چودہ سے امیدوار ہوں گے۔اس موقع پر سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59چکری اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 10 اور پی پی 14 سے انتخابات لڑوں گا جب کہ این اے 63 سے بھی الیکشن لڑنے کا ارادہ ہے، تاہم حتمی فیصلہ ٹیکسلا اور واہ کے پارٹی رہنماو¿ں سے مشاورت کے بعد کروں گا۔

ترجمان کے مطابق این اے انسٹھ کے بلدیاتی نمائندوں کے وفد نے حلقے کی خدمات اور قومی سیاست میں چودھری نثار کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ان کی سیاست اور ان کا کردار حلقہ پوٹھوہار کے عوام کے لئے باعث افتخار ہے۔ ہر ووٹر ان سے اپنی وابستگی پر فخر محسوس کرتا ہے۔ وفد اراکین نے یقین دلایا کہ چودھری نثار علی خان نے جس بھی پلیٹ فارم سے الیکشن لڑا عوام انھیں ریکارڈ کامیابی دلائیں گے۔ دوسری جانب سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار نے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پرالیکشن لڑنے کا اعلان کرکے سیاسی پنڈتوں کی تمام پیشگوئیوں پرپانی پھیر دیا ہے کہ چودھری نثار کسی دوسری جماعت میں شامل ہوجائیں گے۔سیاسی ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ پچھلے کچھ عرصہ سے مسلم لیگ ن کی قیادت اور چودھری نثار کے درمیان ناراضگی کا ماحول تھا۔چودھری نثار کو پارٹی قیادت سے پاناما کیس لڑنے اور اداروں کے خلاف محاذآرائی سے متعلق تحفظات تھے۔تاہم پچھلے دنوں وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور چودھری نثار کے درمیان متعدد بار ملاقاتیں ہوئیں ۔جن میں چودھری نثارکے تحفظات دور کیے گئے۔سیاسی ماہرین نے پیشگوئی کی ہے کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی امیدوار وزیراعظم نامزدگی کے بعد ممکنہ طور وزیراعلی پنجاب چودھری نثار ہوسکتے ہیں۔اسی وجہ سے چودھری نثار کوپنجاب کے صوبائی حلقوں سے الیکشن لڑوایا جا رہا ہے۔مزید برآں اگلے وزیراعلی پنجاب کے لیے وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ اوروفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد ررفیق بھی ممکنہ امیدواروں میں شامل ہیں۔