counter easy hit

گورنر سندھ کے لیے کونسے دو نام فیورٹ ہیں ؟ بنی گالہ سے آنے والی یہ خبر ملاحظہ کریں

اسلام آباد ; پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے گورنر سندھ کے عہدے پر عمران اسماعیل کو مقرر کیے جانے کا قوی امکان ہے۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ گورنر سندھ کیلئے تحریک انصاف کی جانب سے دو ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔

اس عہدے کیلئے عمران اسماعیل اور ممتاز بھٹو فیورٹ ہیں لیکن اول الذکر موسٹ فیورٹ امیدوار ہیں اور قوی امکان ہے کہ عمران اسماعیل کا نام فائنل کرلیا جائے گا۔خیال رہے کہ گورنر سندھ محمد زبیر تحریک انصاف کی حکومت بننے پر اپنے عہدے سے پہلے ہی مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ سابق گورنر عشرت العباد کی جانب سے بھی پی ٹی آئی کی قیادت سے رابطے کیے گئے ہیں۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہناہے کہ وفاق میں اتنی عددی اکثریت ہے جس میں مستحکم حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکے ہیں۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمودقریشی نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں کچھ عناصر کو کامیابی ہوئی لیکن آج سب اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کی تجویز کو مسترد کردیا کیونکہ دوہرا معیار نہیں ہوسکتا، جہاں نشستیں ملیں وہاں الیکشن درست باقی جگہ غلط ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے استعفے کا مطالبہ بلا جوازہے، اسی کمیشن کی سربراہی میں تمام الیکشن ہوئے اور صوبوں میں اسی الیکشن کے نتیجے میں اپنی حکومتیں بنارہے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ لوگوں نے نئے پاکستان کے تصور اور ویژن کو قبول کیا ہے، ہم نئے پاکستان

کے تصور کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں، ہمیں جو بین الاقوامی کمیونٹی سےسپورٹ مل رہی ہے اس سے حوصلہ بلند ہوا، الیکشن کےبعد اسٹاک مارکیٹ میں استحکام آیا، روپیہ اوپر آیا ہے، یہ سب مثبت اشارے ہیں۔شاہ محمود قریشی نےکہا کہ انتخابات کو پوری دنیا نےتسلیم کیا اب ہم آگے بڑھنے کی خواہش رکھتے ہیں، عمران خان کے پہلے خطاب کو مخالفین نے بھی تسلیم کیا، قوم سے اپیل ہے ہمارا ساتھ دیں۔پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کا کہنا تھا کہ وفاق میں اتنی عددی اکثریت ہے جس میں مستحکم حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکے ہیں جب کہ خیبرپختونخوا میں ہم نےتاریخ پلٹ دی جہاں عوام نے نہ صرف موقع دیا بلکہ دو تہائی اکثریت دی، وہاں بڑی بڑی قد آور شخصیات کو ہمارے کم متعارف لوگوں نےشکست دی، یہ عمران خان کی سوچ کی کامیابی تھی۔شاہ محمود نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں نمبرز گیم میں (ن) لیگ سے آگے جاچکے ہیں، (ق) لیگ کے ساتھ معاملات آگے بڑھ چکے ہیں، چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی نے ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ بہت سے آزاد امیدوار آگئے ہیں لہٰذا پنجاب میں بھی ہماری حکومت ہوگی، بلوچستان حلیفوں کے ساتھ حکومت بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔