counter easy hit

عمران خان کی قائدانہ صلاحیت؟ایسا کیا کام کر ڈالا جو راحیل شریف اور نواز شریف مل کر بھی نہ کر سکے

اسلام آباد (ویب ڈیسک) معروف صحافی کامران شاہد کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے عمران خان کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش اپوزیشن کو آئینہ دکھانے کے مترادف ہے ماضی میں یہ کردار نواز شریف اورراحیل شریف بھی ادا نہیں کر سکے تھے۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی کامران شاہد کا کہنا تھا کہ ،
عمران خان کے دورہ سعودی عرب نے دنیا کی سیاست کو بدل کر رکھ دیا ہے۔اور اس دورے نے دنیا کی سیاست کے اصولوں اور نیشنل انٹرسٹ کے اصولوں کو بدل کر رکھ دیا ہے۔کیونکہ عمران خان نے سعودی عرب سے جو ڈیل کی ہے تو بقول عمران خان سعودی عرب نے کوئی شرائط نہیں رکھیں اور نہ ہی بدلے میں کچھ مانگا ہے۔سعودی عرب نے ایک دوست ملک ہونے کہ وجہ سے پاکستان کی مدد کی۔کامران شاہد نے مزید کہا کہ عمران خان کی طرف سے جمال خشوگی کےقتل کی مذمت نہیں کی گئی۔عمران خان جمال خشوگی کے قتل کی اتنی مذمت تو کر دیتے جتنی سعودی عرب نے خود کی۔بحرالحال ان کے اس دورے نے تاریخ بدل کر رکھ دی ہے۔عمران خان کو یمن میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی گئی اور یہ وہ کام ہے جو نواز شریف اور راحیل شریف مل کر بھی نہ کر سکے۔ 2016ء میں راحیل شریف اورنواز شریف دونوں نے یمن کی جنگ کے اسٹیک ہولڈرز کا دورہ کیا تھا۔ان کو ثالثی کی پیشکش بھی کی گئی تا کہ مسلمان ممالک آپس میں امن قائم کریں لیکن وہ دونوں بھی یہ کام نہ کر سکے۔اور پاکستان کے جو حالات ہے تو ایسے میں عمران خان کو ثالثی کا کردار کی پیشکش ہونا اپوزیشن کو آئینہ دکھانے کے مترادف ہے۔خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ یمنمیں لڑائی سے پوری مسلم امہ کو تکلیف ہے، ہم دو اسلامی ممالک میں ثالثی اور مسلمانوں کو یکجا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جبکہ دوسری جانب تجزیہ کار ڈاکٹر مہدی حسن نے کہا ہے کہ احتساب بلا امتیاز ہونا چاہئے بلا امتیاز احتساب کو عوام کی مکمل سپورٹ حاصل ہو گی۔چینل فائیو کے پروگرام لائیو ایٹ 7میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتساب اچھی چیز ہے اگر بلا امتیاز ہو اگر نتخب احتساب ہوا توعوام کے تحفظات سامنے آجائیں گے کہ نیب حکومت کے دباﺅ میں ہے۔ تجزیہ کارعرفان ملک نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو سیاست چھوڑ دینی چاہئے۔سمجھ نہیں آتی مولانا فضل الرحمن سیاستدان ہیں عالم دین ہیں یا پھر بزنس مین فضل الرحمن سیاست کی دائی ہیں کبھی نواز شریف تو کبھی زرداری کا پیٹ چیک کرتے ہیں۔ ابھی تحریک انصاف کی حکومت کو بنے دو ڈھائی ماہ ہوئے ہیں چالیس سال تک ملک پر حکومت کرنے والی پارٹیوں کو وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے شرم آنی چاہئے۔عمران خان نے الیکشن سے قبل جو وعدے کئے تھے ان پر قائم بھی ہیں ۔ تجزیہ کارمیاں حبیب نے کہا کہ جمہوریت کی اصل روح ہی یہ ہے کہ حکمران عوام کو جواب دہ ہوں سٹیزن پورٹل بنانے سے سرکاری اداروں کے خلاف شکایات کے انبار لگ جائیں گے سرکاری اداروں میں اگر عمران خان نے کرپشن ختم کر دی تو یہ انقلاب ہو گا۔ ملک میںگورننس کی درستگی بھی اہم اقدام ہو گا۔ اس میں شک نہیں کہ ملک کی ترقی میں بڑی رکا وٹ کرپشن ہی ہے۔لگتا ہے مسلم لیگ ن کو کہیں سے لالی پاپ نظر آیا ہے جو ان کا رویہ جارحانہ نہیں رہا۔