counter easy hit

اسحاق ڈار کے کونسے فیصلے ہیں جنہیں عمران خان درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ بالاخر پاکستانی معیشت کی تباہی کی وجہ سامنے آگئی

What are the decisions of Ishaq Dar that Imran Khan is trying to correct? Eventually the destruction of the Pakistani economy came to light

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سینئیر صحافی و معروف کالم نگار شہاہین صہبائی کا اپنے کالم “تبدیلی کا ہنی مون” میں کہنا ہے کہ میڈیا والے چھریاں تیز کر رہے ہیں کہ خان صاحب کی حکومت میں ان کا حقا پانی کم ہو گیا ہے۔صنعت کار بھی پریشان حال حکومت والوں اور اس کے ساتھ ایک صفحے پر کھڑے ہوئے افراد سے کھل کر شکایتیں کر رہے ہیں،مگر جو ملاقاتیں یہ صنعت کار کر رہے ہیں۔ان کے پیچھے ایک چھپی ہوئی کہانی بھی ہے۔ایک انگریزی روزنامہ نے تو یہاں تک لکھ کر دیا ہے کہ ایک وزیر نے دھمکی دے دی کہ ان کے کزن کو گرفتار کیا گیا تو وہ کابینہ سے استعفیٰ دے دیں گے،جو گروپ آرمی چیف سے ملا وہ پاکستان بزنس کونسل کا ہے جس کے کئی بڑے بڑے لوگ اب ریڈار پر آ چکے ہیں۔ان میں شاہد خاقان عباسی اور حسین داؤد بھی شامل ہیں،ان کی بڑی شکایت یہ ہے کہ ان کو نیب کی بڑھتی ہوئی زنجیروں سے نجات دلائی جائے۔کئی لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ الٹی طرف سے کان پکڑنے کی کوشش ہے یعنی اگر کسی طرح دباؤ ڈال کر ان بڑے سیٹھوں کو نیب کی شنکجے سے بچا لیا گیا تو پھر سیاستدانوں کو بھی چھڑا لیا جائے گا یعنی ایک طریقے سے حکمت عملی بدلی ہے،کوشش وہی ہے جیسے مولانا فضل الرحمن کر رہے ہیں کہ حکومت ہٹاؤ این آر او دو،ورنہ ہم سڑکوں پر بچوں کو لے آئیں گے۔شاہین صہبائی مزید لکھتے ہیں کہ اگر حقیقت میں دیکھا جائے تو یہ سارے صنعت کار بزنس ٹائیکون سب نواز حکومت کے ساتھ مل کر خوب کما رہے تھے پھر ملک کی معیشت جہاں پہنچ گئی وہ سب کے سامنے ہے۔اسحاق ڈار کی جھوٹی پالیسی تو تھی ہی یہ حقیقت کو چھپا کر رکھو ، جھوٹ پر جھوٹ بولتے جاؤ۔سارے اعداد و شمار اوپر نیچے کر دو اور قرضے لے کر سب اچھا کی شکل بنائے رکھو۔سب مل کھا رہے تھے ۔ لوگوں کو حتیٰ کہ آئی ایم ایف والوں کو بھی بیوقوف بنائے رکھا،جب عمران خان نے آ کر اصلی فیصلے شروع کیے تو لوگوں کی چیخیں تو نکلنی تھیں تاہم عوام کو معلوم ہو چکا ہے کہ عمران خان پرانا گند صاف کر رہے ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website