counter easy hit

امریکہ اپنے شہریوں کیخلاف طاقت کا بہیمانہ استعمال ترک کردے، ایران کا انتباہ

اسلام آباد(یس اردو نیوز) امریکہ میں سیاہ فام امریکی باشندے جارج فلوئڈ کی ہلاکت کے خلاف ملک گیر مظاہروں کے دوران پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی مذمت کرتے ہوئے ایران نے امریکہ پر زوردیا ہے کہ وہ سیاہ فام امریکی باشندے جارج فلوئڈ کی ہلاکت کے بعد ملک گیر احتجاج کے نتیجے میں اپنے ہی شہریوں کےخلاف پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ بند کرے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے تہران میں نیوزکانفرنس کےدوران کہاکہ دنیا ریاستی مظالم کےخلاف امریکی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ ایران نے کہا ہے کہ اگر کراکس کو مزید تیل کی ضرورت ہوئی تو ایران وینزویلا کو تیل کی سپلائی جاری رکھے گا۔ ایرانی وزارت خارجہ کی طرف سے امریکا سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ وہ اپنے ہی لوگوں کے خلاف تشدد کا سلسلہ بند کرے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس کے دوران وینزویلا کو تیل کی سپلائی کے حوالے سے بتایا، ”ایران وینزویلا کے ساتھ آزادانہ تجارت کے اپنے حق پر عمل کرے گا اور اگر کراکس تیل کی مزید سپلائی کا طلب گار ہوا تو ہم تیل کے مزید جہاز وینزویلا بھیجنے کو تیار ہیں۔‘‘ ترجمان نے ایران کی طرف سے امریکی عوام کے لیے پیغام میں کہا کہ آپ کے خلاف جاری جبر کے خلاف آپ کے احتجاج کو دنیا بھر نے سنا ہے۔ دنیا آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘ نیوز کانفرنس کے دوران انگریزی میں بات کرتے ہوئے موسوی کا مزید کہنا تھا، ”اور امریکی حکام اور پولیس کے لیے: اپنے ہی لوگوں کے خلاف تشدد کا سلسلہ ختم کریں اور انہیں سانس لینے دیں۔‘‘امریکا میں قید ایک ایرانی سائنسدان سیروس اصغری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسی کا کہنا تھا، ”ڈاکٹر سیروس اصغری کا کیس امریکا میں ختم ہو چکا ہے اور وہ ممکنہ طور پر دو یا تین دن میں وطن واپس لوٹ آئیں گے۔‘‘
امریکا نے ایران اور وینزویلا دونوں پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ ایران نے اس پابندیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے قبل ازیں وینزویلا کو تیل سے بھرے ہوئے پانچ بحری ٹینکرز روانہ کیے تھے جس کا مقصد اس جنوبی امریکی ملک میں جاری تیل کی قلت کو دور کرنے میں معاونت تھی۔ایرانی وزارت خارجہ نے امریکا سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ وہ اپنے ہی لوگوں کے خلاف جاری’تشدد کا سلسلہ روکے‘۔ یہ مطالبہ امریکا میں جاری ان مظاہروں کے تناظر میں کیا گیا ہے جو ایک سیاہ فام شخص کی امریکی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد شروع ہوئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا اس صورت میں ہو گا اگر ان کی رہائی کے حوالے سے مزید رکاوٹیں کھڑی نہیں کی جاتیں یا مسائل نہیں ہوتے۔ ایک امریکی عدالت نے 2016 میں اصغری کو اس وقت ریاستی راز چرانے کا ذمہ دار قرار دیا تھا جب وہ ایک تعلیمی دورے پر امریکا گئے ہوئے تھے۔ تاہم ان کے خلاف الزامات گزشتہ برس نومبر میں واپس لے لیے گئے۔ ایران اور امریکا کے متعدد شہری ایک دوسری کی قید میں ہیں۔ کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں حال میں یہ مطالبات سامنے آئے تھے کہ ایسے قیدیوں کو فی الفور رہا کیا جائے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website