counter easy hit

عالمی طور پر اردو زبان کے فروغ کے لئے ڈاکٹر خواجہ اکرام کی خدمات ہمیشہ یاد کی جائیں گی۔ ناصر ناکاگاوا

Dr Khawaja Ikram

Dr Khawaja Ikram

ٹوکیو (اردونیٹ جاپان) جاپان کے مشہور آن لائن اردو اخبار ”اردو نیٹ جاپان” کے بانی و مدیر اعلیٰ اور جاپان انٹرنیشنل جرنلسٹ ایسوسی ایشنJIJA کے چیئر مین ناصر ناکاگاوا نے قومی کونسل سے ڈاکٹر خواجہ اکرام کے استعفیٰ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر خواجہ اکرام نے تین سال کی مختصر سی مدت میں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کو عالمی معیار اور شناخت عطا کی۔ انھوں نے اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے کئی کامیاب منصوبے شروع کیے۔

ناصر ناکاگاوا نے کہا کہ ڈاکٹر خواجہ اکرام اردو کے مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ فکر مند رہے۔ علاقائی اور قومی سطح سے لے کر بین الاقوامی سطح تک اردو کے مسائل پر ان کی گہری نظر تھی۔ دہلی میں اردو اساتذہ کی بحالی میں درپیش مسائل ہوں یا اردو کو ٹیکنالوجی سے جوڑنے کا مسئلہ ، انھوں نے ہر سطح پر قومی کونسل کے پلیٹ فارم سے مسائل کو حل کرنے کی کامیاب کوششیں کیں۔ نئی نسل کو اردو زبان سے قریب کرنے کے لیے انھوں نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ اردو کو روزگار سے جوڑا جائے۔

ناصر ناکاگاوا نے مزید کہا کہ پروفیسر اکرام نے ہر عمر کے لوگوں کے ذوق اور معیار کو ملحوظ رکھا۔ انھوں نے بچوں کے لیے عالمی معیار کا خوبصورت رسالہ ”بچوں کی دنیا” جاری کر کے ادب اطفال کے فروغ میں کامیاب پیش رفت کی۔ بلاشبہ ہندوستان سے شائع ہونے بچوں کے رسالوں میں ”بچوں کی دنیا” سب سے خوب صورت، دیدہ زیب اور معیار رسالہ ہے۔ اس رسالہ کی اشاعت کا واحد مقصد اردو کی جڑوں کو مضبوط کرنا ہے۔ ناصر ناکاگاوا نے مزید کہا کہ ڈاکٹر خواجہ اکرام نے مختلف سمینار اور کانفرنسز کے توسط سے دانشوروں کو اردو کے مسائل کے حل کے لیے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر غور و خوص کرنے کی کوششیں کیں۔

گزشتہ سال دہلی میں منعقد ہونے والی عالمی اردو کانفرنس کی کامیابی دراصل ڈاکٹر خواجہ اکرام کی محنت، لگن اور اردو کے تئیں ان کے خلوص کا ہی نتیجہ تھی۔ ناصر ناکاگاوا نے کہا کہ پروفیسر خواجہ اکرام نے اردو کے فروغ کے لیے جو گراں قدر خدمات انجام دی ہیں اس کی قدر کی جانی چاہئیں، بھارت سمیت دنیا بھر میں اردو زبان کو فروغ دینے کے لئے انکی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا ۔ نیز ان کے ذریعہ شروع کئے جانے والے کاموں کو مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔