counter easy hit

اقوام متحدہ فیکٹ فائنڈنگ مشن کشمیر بھیجے تمام ثبوت دینگے، نواز شریف

un-should-send-a-fact-finding-mission-to-kashmir-we-will-provide-all-evidences-nawaz-sharief

un-should-send-a-fact-finding-mission-to-kashmir-we-will-provide-all-evidences-nawaz-sharief

نیویارک (یس نیوز) وزیراعظم نوازشریف نے پہلی بار پورے عزم کے ساتھ مسئلہ کشمیر اٹھاتے ہوئے عالمی برادری پر واضح کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کے حل تک امن کا قیام ممکن نہیں اور عرصے سے قربانیاں دینے والے کشمیریوں کو حق خودارادیت دینا ہوگا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل عام کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کیلئے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجا جائے جو بھارتی فوج کی طرف سے معصوم کشمیریوں‘ خواتین اور بچوں پر مظالم کی تحقیقات کرے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان مطالبہ کرتا ہے کہ تمام گرفتار کشمیریوں کو رہا کیا جائے‘ کرفیو ختم کیا جائے‘ زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور کشمیری رہنمائوں کے بیرون ملک سفر پر پابندیاں ختم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرے، بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے فوجیں نکالنے کا کہا جائے، کشمیریوں نے 70 سال اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل اور قراردادوں پر عملدرآمد کا انتظار کیا ہے، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو آزادانہ اور شفاف استصواب رائے کا حق دیا جائے، پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کرتا ہے، بھارت کو تمام تنازعات کے حل کیلئے ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں، دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے، اس کے خلاف مشترکہ کوششیں ہونی چاہئیں، انصاف کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا، پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار رہا ہے، عالمی برادری تسلیم کرتی ہے کہ افغانستان میں امن مفاہمت کے ذریعے ہی ممکن ہے، پاکستان کی مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ فوجی طاقت کا استعمال افغانستان کے مسئلہ کا حل نہیں، افغانستان میں 35 سالہ خانہ جنگی کے پاکستان پر اثرات مرتب ہوئے ہیں، پاکستان بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے، بھارت نے مذاکرات کیلئے پیشگی شرائط رکھیں، پاکستان اور بھارت کے مذاکرات دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں، کشمیر کے مسئلہ کے حل کے بغیر پاکستان اور بھارت میں امن قائم نہیں ہو سکتا، کشمیریوں کی نئی نسل بھارتی قبضہ کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے اور جدوجہد آزادی تیز کر دی۔ انہوں نے کہا کہ بڑی قوتوں کے درمیان مقابلہ اختلاف میں تبدیل ہو رہا ہے، دنیا میں غربت اور مسائل بڑھ رہے ہیں، ترقی کے باوجود دنیا میں غربت موجود ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کے تین برس میں معاشی بہتری آئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں 2 لاکھ سے زائد فوج تعینات کی، پاکستان کی مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف نمایاں کامیابی حاصل کیں، انسداد دہشت گردی کیلئے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آئے، ضرب عضب دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی مہم ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کا ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیشن بنایا جائے جو مقبوضہ کشمیر جا کر بھارتی افواج کی بربریت کا جائزہ لے، سلامتی کونسل کو کہا جائے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو آزادانہ اور شفاف استصواب رائے کے ذریعے حق خود ارادیت کی اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے، بھارت کے ہاتھوں شہید برہان وانی کشمیریوں کیلئے تحریک آزادی کی مثال بن چکا ہے، بھارتی فورسز بے گناہ کشمیریوںکے خلاف پیلٹ گن استعمال کر رہی ہے، حال ہی میں بھارتی فوج سو سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے، پاکستان اقوام متحدہ کوبھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ثبوت فراہم کرے گا، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے، اقوام متحدہ نے کشمیریوں کو یہ حق دیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بزرگوں، خواتین اور بچوں کو بینائی سے محروم کیا جا رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں لاگو بھارتی کالے قوانین کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان خطہ میں امن و استحکام چاہتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں جاری طویل کرفیو کی مذمت کرتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا بھارت نے ہمیشہ ناقابل قبول پیشگی شرائط عائد کیں، اقوام متحدہ کشمیر کو غیر فوجی علاقہ بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے اور سلامتی کونسل اپنی فیصلوں پر عملدر آمد یقینی بنائے ٗپاکستان میں دہشتگردی کو بیرونی مدد حاصل ہے ٗ داعش کو روکنے کیلئے اقدامات بڑھائے جارہے ہیں ٗ انصاف کی عدم موجودگی میں عالمی سطح پر امن قائم نہیں ہوسکتا ٗافغانستان میں استحکام کے خواہش مند ہیں ٗافغان مفاہمتی عمل کیلئے ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیںپاکستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا رکن بننے کا حقدار ہے۔ اس وقت دنیا کی بڑی طاقتوں کے درمیان عالمی مسابقت کا ماحول قائم ہے جس کے باعث مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی عالمی مسئلہ بن چکی ہے جس سے لازماً نمٹنا ہوگا اور اس کے لیے عالمی برادری کو متحد ہونا ہوگا، پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف ’نیشنل ایکشن پلان‘ کو عوام کی پوری حمایت حاصل ہے ٗ دہشت گردی کے خلاف جنگ اس کی بنیاد کو ختم کیے بغیر نہیں جیتی جاسکتی۔نواز شریف نے کہاکہ اس وقت تک دہشت گردی کاخاتمہ نہیں کر سکتے جب تک اس کی وجوہات کا تعین نہ کیا جائے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان نے افغان صدر کی درخواست پر افغان امن عمل شروع کیا دوسری جانب افغان صدر ہی ہمارے اوپر الزامات لگا رہے ہیں جن پر افسوس ہے۔انہوںنے کہاکہ دنیا میں اس وقت اختلافات بڑھ رہے ہیں۔ بڑی عالمی طاقتوں کی رسہ کشی سے ایشیا میں خطرہ بن رہا ہے۔ حریت پسند کمانڈر برہان وانی نئی تحریک آزادی کی علامت بن گیا ہے اور سری نگر سے سوپور تک کرفیو کے باوجود آزادی کیلئے احتجاج کیا جاتا ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم بھارت سے مذاکرات اور خطے میں امن چاہتے ہیں لیکن بات چیت میں بھارت کی پیشگی شرائط رکاوٹ ہیں۔ مذاکرات صرف پاکستان نہیں بلکہ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ کشمیریوں کی نئی نسل نے آزادی کی جدوجہد تیز کر دی ہے اور بھارت کی طرف سے انتہائی مظالم کے باوجود وہ پیچھے ہٹنے پر تیار نہیں۔ پاکستان کو خود دہشت گردی کا سامنا ہے، دہشت گردوں کو بیرون ملک سے رقم اور مدد مل رہی ہے، داعش کو شکست دینے کیلئے عالمی کوششیں ناگزیر ہوچکی ہیں،ریاستی دہشت گردی کا بھی اسی طرح خاتمہ ضروری ہے۔ ہم ہتھیاروں کی دوڑ روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور ایٹمی تجربات روکنے کیلئے بات چیت کیلئے بھی تیار ہیں۔ بھارت کے ساتھ غیر مشروط طور پر کسی بھی فورم پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ ہم بھارت کے ساتھ ہتھیاروں کی دوڑ میں نہیں پڑنا چاہتے ہیں مگر بھارت میں اسلحے کی خریداری کو نظر انداز بھی نہیں کر سکتے۔ قابل اعتماد ڈیٹرنس برقرار رکھیں گے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website