counter easy hit

خود کی تباہی پر ملال نہ کرنے والا “جون ایلیا”

To grief on the destruction of the "June Elia"

To grief on the destruction of the “June Elia”

برصغیر میں نمایاں حیثیت رکھنے والے اپنے عہد کے معروف شاعراور فلسفی جوں ایلیا کو مداحوں سے بچھڑے 14برس بیت گئے۔

جون ایلیا کا اصل نام سید جون اصغرتھا ، وہ 14 دسمبر 1931ء کوبھارتی شہر امروہہ میں پیدا ہوئے اور1957میں پاکستان آنے کے بعد کراچی میں رہائش اختیار کی ۔

اپنے انوکھے انداز تحریرکی وجہ سے شہرت رکھنے والے جون ایلیا کو نہ صرف عربی بلکہ انگریزی، فارسی، سنسکرت اور عبرانی زبان بڑی مہارت سے بولتے تھے ۔

ان کی شاعری ان کے متنوع مطالعہ کی عادات کا واضح ثبوت تھی، جس وجہ سے انہیں وسیع مدح اورپذیرائی نصیب ہوئی۔

فلسفہ، منطق، اسلامی تاریخ، اسلامی صوفی روایات، اسلامی سائنس، مغربی ادب اور واقع کربلا پر جون کا علم کسی انسائیکلوپیڈیا کی طرح وسیع تھا۔

8 نومبر 2002کو جان ایلیا اس دار فانی سے ہمیشہ کے لئے رخصت ہوگئے اور انہیں کراچی کے سخی حسن قبرستان میں دفنایا گیا۔

ان کی لوح مزار پر انھی کا یہ شعر تحریر ہے ’میں بھی بہت عجیب ہوں، اتنا عجیب ہوں کہ بس خود کو تباہ کرلیا اور ملال بھی نہیں‘۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website