counter easy hit

یہ کام کرنے سے کپتان کی عوام میں مقبولیت بڑھے گی اور۔۔۔۔۔صف اول کے صحافی حامد میر نے عمران خان کو بڑے کام کا مشورہ دے دیا

اسلام آباد;سینئر صحافی حامد میر نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو حکومت چلاتے وقت کچھ مشکلات کا سامنا تو کرنا پڑے گا۔لیکن اگر عمران خان اچھے اقدامات کریں گے تو پاکستان کے عوام میں ان کی مقبولیت بڑھ جائیگی ۔اپوزیشن کی

کوشش ہے کہ عمران خان وزیر اعظم ہاؤس منتقل ہو جائیں اور سپیکر ہاؤس میں قیام نہ کریں ۔اگر عمران خان اپنی بات پر ڈٹے رہے اور وہ وزیر اعظم ہاؤس نہیں جاتے تو لوگ ان کی اس بات کو پسند کریں گے۔اگر عمران خان مسئلہ کشمیر پر دوٹوک بات کرتے ہیں ۔افغانستان کے مسئلہ پر افغان صدر اشرف غنی سے اصولوں پر سمجھونہ نہیں کرتے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کوئی ڈکٹیشن نہیں لیتے ۔اگر وہ لاہور اور پشاور میں موجود گورنرز ہاؤس کو کسی تعلیمی ادارے یا ہوٹل میں تبدیل کرتے ہیں تو عوام ان کے اس فیصلے کو سراہیں گے ۔اگر عمران خان آئی ایم ایف یا ورلڈ بینک کی ڈکٹیشن لینے سے انکار کر دیتے ہیں تو اپوزیشن ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی ۔دوسری جانب تحریک انصاف نے عمران خان کو وزیراعظم کا باضابطہ امیدوار نامزد کرنے کے لیے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا۔عام انتخابات میں واضح اکثریت کے بعد تحریک انصاف وفاق میں حکومت سازی کے لیے مصروف ہے اور اس سلسلے میں اسے آزاد امیدواروں سمیت ایم کیوایم اور (ق) لیگ کی حمایت بھی مل چکی ہے۔ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری کےمطابق پارٹی کی کُل پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل بنی گالہ

میں طلب کیا گیا ہے جس میں تمام منتخب ارکان کو شرکت یقینی بنانے کی ہدایت گئی ہے۔فواد چوہدری کا کہنا ہےکہ کل کے اجلاس میں عمران خان کو وزیراعظم کا باضابطہ امیدوار نامزد کیا جائے گا۔ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 125 ہوگئی ہے جب کہ وزیراعظم کے لیے اتحادیوں، خواتین اور اقلیتوں کے ساتھ تحریک انصاف کا نمبر 174 تک جا پہنچا ہے جو اپوزیشن سے زیادہ ہے۔ان کا کہناتھاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی حمایت کے بعد نمبر گیم 177 تک پہنچ جائے گا۔دوسری جانب تحریک انصاف نے حکومت سازی سے متعلق اہم فیصلے کرلیے ہیں جس کے تحت ممکنہ وزیراعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ مختصر ہوگی۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت سازی کے بعد پہلے مرحلے میں 15 سے 20 وزراء پر مشتمل کابینہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی وفاقی کابینہ میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کا بھی ایک وزیر ہوگا اور بعد میں ایم کیو ایم سے ایک مشیر لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کو وزارت پورٹ اینڈ شپنگ اور وزارت محنت و افرادی قوت دینے پر غور کیا جارہا ہے۔