counter easy hit

یہ کوئی خالہ جی کا گھر نہیں ہے جو تم ۔۔۔۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف یہ ریمارکس دیتے ہوئے ان کو کہاں اور کیوں طلب کر لیا ۔۔؟ کھلاڑیوں کے ہوش اڑا دینے والی خبرآگئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ میں کچی آبادیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ 50 لاکھ گھروں کے لیے وقت اور پیسہ درکار ہوگا۔انہوں نے کہا کہ 50 لاکھ گھر بنانا خالہ جی کا گھر نہیں ہے ۔50 لاکھ گھر اعلان سے نہیں بن جائیں گے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ حکومت کی نیت پر شک نہیں لیکن گھر تعمیر ہونے میں وقت لگے گا چیف جسٹس نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے کچی آبادی کے وزٹ کرنے کی بات کی ہے۔معلوم نہیں وزیراعظم عمران خان کو یہ بات قبول ہوگی یا نہیں۔وفاقی اور صوبائی حکومت کچی آبادیوں سے متعلق پالیسی سے آگاہ کریں۔خیال رہے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے بے گھر افراد کے لیے 50 لاکھ گھر تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر ابتدائی کام مکمل کر لیا گیا ہے ، رہائشی منصوبے پر ابتدائی کام مکمل ہونے سے بے گھر افراد میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔جبکہ وزیراعظم عمران خان اس کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ پاکستان تحریک انصاف نے غریب افراد کے لیے 50 لاکھ گھر تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا۔سستا گھر پالیسی کا اعلان وزیراعظم عمران خان خود کریں گے۔ پالیسی کے تحت بڑی شاہراہوں کے ارد گرد نئے شہر آباد ہوں گے۔ حکومت کو ملائشین ماڈل کے گھر تعمیر کرنے کی تجویزپیش کی گئی ہے۔اس پالیسی سے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری پاکستان آئے گی۔گھروں کی تقسیم غربت کی لکیر سے نیچے افراد میں ہو گی۔ غریب شہریوں کو بھی 15 سے 20 سال کی اقساط پر گھر ملیں گے۔پالیسی کے تحت ملک بھر میں 3،5 اور 7 مرلے کے گھر تعمیر کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق چھوٹا گھر دو کمروں پر مشتمل ہو گا، جس کی قیمت 15 لاکھ روپے تک رکھنے کا امکان ہے۔ خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے 50 لاکھ گھر تعمیر کرنے کے منصوبے کا آغاز رواں ماہ سے ہوگا۔ اس منصوبے کے سلسلے میں وزیراعظم عمران خان کے لندن میں مقیم دوست انیل مسرت حکومت کو معاونت فراہم کررہے ہیں۔50 لاکھ گھر تعمیر کرنے کے منصوبے پر پاک فوج نے بھی حکومت کو تعاون کی پیشکش کی تھی۔