counter easy hit

’’عوام کو اب دفاتر کے چکر نہیں لگانا پڑیں گےکیونکہ۔۔۔۔‘‘تبدیلی سرکار نے ایف بی آر کو دبنگ حکم جاری کر دیا

"The public will no longer have to walk around the offices because ..." The change government issued a bullying order to the FBR

اسلام آباد (ویب ڈیسک) ایف بی آر کے حکام نے کہا ہے کہ سیلز ٹیکس کی خود کار رجسٹریشن کا طریقہ کار متعارف کروایا جا رہا ہے،لوگ فون یا کمپوٹر سے رجسٹریشن کروا سکیں گے، انفرادی طور پر شخص اپنا شناختی کارڈ، کمپنی ٹیکس نمبر رجسٹریشن کیلئے فراہم کرنا ہو گا،درخواست مکمل ہونے پر خود کار طریقے سے سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر جاری ہو جائے گا، لوگوں کو رجسٹریشن کیلئے دفاتر کے چکر نہیں لگانا پڑیں گے،سیلز ٹیکس دینے والے افراد کی تعداد 41 ہزار ہے، ملک میں 3 سے 4 لاکھ مزید سیلز ٹیکس فائلز کو نظام میں لایاجائے گا، کنکشن رکھنے والوں کی بھی رجسٹریشن کی جائے گی،کمرشل صارف تینتیس لاکھ ہیں انکو ٹیکس نیٹ میں آنا بہت ضروری ہے، ایف بی آر کو رسید بھجوانے والے کو موقع پر پانچ فیصد سیلز ٹیکس واپس کردیا جائیگا،ایک لاکھ افراد کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں،ایک لاکھ کا جواب آنے والا ہے، بینکوں سے اطلاعات حاصل کی گئی ہیں مزید نوٹسز بھی بھیجے جائینگے۔ممبر آئی ٹی ایف بی آر محمود اسلم نے کہا کہ سیلز ٹیکس کی خود کار رجسٹریشن کا طریقہ کار متعارف کروایا جا رہا ہے،لوگ فون یا کمپوٹر سے رجسٹریشن کروا سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سیلز ٹیکس رجسٹریشن آئی رس سے کروا سکیں گے،کاغذات کی شرائط کو محدود کر دیا گیا ہے،درکار کاغذات سکین کر کے ڈال سکیں گے،بائیو میٹرک ویریفیکیشن کسی بھی نادرہ کے ای سہولت سینٹر سے 30 دنوں میں کروائی جا سکے گی۔ممبر آئی ٹی ایف بی آر محمود اسلم نے کہاکہ انفرادی طور پر شخص اپنا شناختی کارڈ جبکہ کمپنی ٹیکس نمبر رجسٹریشن کیلئے فراہم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ درخواست مکمل ہونے پر خود کار طریقے سے سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر جاری ہو جائے گا۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کو رجسٹریشن کیلئے دفاتر کے چکر نہیں لگانا پڑیں گے۔انہوں نے کہاکہ ای سہولت سینٹر پر شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے آخری قدم بائیو میٹرک کروائی جا سکے گی۔انہوں نے کہاکہ سیلز ٹیکس رجسٹریشن کروانے والے اداروں کی جیو ٹیگنگ کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ نئے طریقہ کار سے جعلی سیلز ٹیکس ان وائسز کی روک تھام ہو گی۔ممبر سیلز ٹیکس حامد عتیق نے کہاکہ ملک میں سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کی تعداد ڈھائی لاکھ ہے،اصل سیلز ٹیکس دینے والے افراد کی تعداد 41 ہزار ہے،ملک میں 3 سے 4 لاکھ مزید سیلز ٹیکس فائلز کو نظام میں لایا جائے گا۔ ممبر ایف بی آر نے کہاکہ سالانہ چھ لاکھ یا زیادہ بجلی بل ادا کرنے والے کاروباری افراد کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، ملک بھر میں کپڑے اور جوتوں کے کاروبار سمیت 4 ہزار بڑے ری ٹیلر ایف بی آر میں رجسٹرڈ ہیں۔ ممبر ایف بی آر نے کہاکہ یہ چار ہزار ری ٹیلرز 15 سے 20 بڑے برانڈز پر مشتمل ہیں، ماہانہ 50 ہزار بجلی بل اور ایک ہزار مربع فٹ سے بڑی دوکان والے ریٹیلرز کی رجسٹریشن ترجیح ہے۔ایف بی آر نے کہاکہ صنعتی کنکشن رکھنے والوں کی بھی رجسٹریشن کی جائے گی۔ممبر ایف بی آر آئی آر پالیسی حامد سرور عتیق اور ممبر آئی ٹی نے کہاکہ سیلز ٹیکس رجسٹریشن کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے اوپر ہوگئی ہے،اکتالیس ہزار ایکٹو سیلز ٹیکس رجسٹرڈ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایف بی آر ملک میں کوئی بھونچال نہیں لانا چاہتا،مستقبل میں اِنکم ٹیکس ریٹرن موبائل ایپ کے زریعے سے فائل کئے جا سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ کمرشل صارف تینتیس لاکھ ہیں انکو ٹیکس نیٹ میں آنا بہت ضروری ہے،تقسیم کار کمپنیاں تمامْ کمرشل صارفین کے میٹرز انکے نام ہر منتقل کرنے پر کام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک پلازہ میں ایک سو میٹر لگے ہوتے ہیں سب حقیقی دکانداروں کے نام نہیں ہوتے،ود ہولڈنگ کیلئے بجلی، گیس کا بل کاروباری شخص کے نام رجسٹرڈ ہونا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ خریداری کی تمام رسیدیں پر ایس ٹی آر این درج ہونا ضروری ہے،شہری اس ایس ٹی آر این کی زریعے سے ایف بی آر سے ٹیکس جمع ہونے کا چیک کرسکتے ہیں،اینڈ رائیڈ ایپ کے زریعے انوائس کی تصویر ایف بی آر کو بھجوا دیں۔ انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کو رسید بھجوانے والے کو موقع پر پانچ فیصد سیلز ٹیکس واپس کردیا جائیگا۔ممبر ایف بی آر ریونیو مس سیما شکیل نے کہاکہ ایف بی آر میں اسٹرکچرل تبدیلیاں کی گئی ہیں،ایک لاکھ افراد کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں،ایک لاکھ کا جواب آنے والا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹریلین روپے کی انفارمیشن ہے ان نوٹسز میں،بینکوں سے اطلاعات حاصل کی گئی ہیں،مزید نوٹسز بھی بھیجے جائینگے،اس میں اِنکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس ملنے کی توقع ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر ایک شخص نے سو ملین روپے بینک سے نکالے ہیں لیکن وہ این ٹی این نہیں رکھتا یہ بہت الارمنگ ہے،تمام نوٹسز سسٹم سے بھیجے جاتے ہیں اس لئے اب نوٹس کو پھاڑ کر نہیں پھینکا جاسکتا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website