counter easy hit

مسلم لیگ ن نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا

اسلام آباد: مسلم لیگ ن نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر

اپنے رویے سے اپنا اعتماد کھو چکے ہیں اسپیکر نے بلاول بھٹو کو تین بار ٹوکا اور ان کے الفاظ حذف کیے‘ خواجہ آصف کو بھی بات نہیں کرنے دی گئی‘ اسپیکر سے درخواست ہے کہ آپ پر دباؤہے اس لیے استعفیٰ دے دیں‘‘انہوں نے کہا کہ کس نے اسپیکر کو اختیار دیاہے کہ وہ خواجہ آصف کو بات نہ کرنے دیں‘ یہ ٹریلر ہے اگر بات نہ کرنے دی گئی تو پوری فلم چلے گی‘پاکستان کو آئی ایم ایف کے آگے گروی رکھا جا رہا ہے جو قبول نہیں، رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف نے کہا کہ ٹیکس بچانے والوں کی سرپرستی کرنے والے کو حکومت میں اہم عہدے پر لگا دیا گیا ہے، ہم اس غلامی اور حکومت کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتے ہیں۔ اپوزیشن کو مہنگائی پر بات نہیں کرنے دی جائے گی تو ایوان نہیں چلنے دیں گے۔دوسری جانب مسلم ليگ (ن) نے حكومت كے خلاف بغاوت كا اعلان كرتے ہوئے اسپيكر قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ كرديا۔نجی ٹی وی نیوز چینل کے مطابق مسلم ليگ ن نے حكومت كيخلاف بغاوت كا اعلان كرتے ہوئے اسپيكر قومي اسمبلي سے استعفے كامطالبہ كیا ہے۔ پارليمنٹ ہاوس كے باہر ميڈيا سے بات كرتے ہوئے مسلم ليگ (ن) كے سنيئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم تو عوام كے مسائل اور مہنگائی كي بات كرنا چاہتے ہيں، ليكن اسپيكر اسمبلی بولنے کی اجازت نہ ديں تو كچھ كرنا پڑتا ہے، اسپيكر قومی اسمبلی ہمارا اعتماد كھو چكے ہيں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی تقرير ميں اسپيكر نے انہیں 3 مرتبہ ٹوكا، اگر اسپيكر اسمبلی عزت دار ہيں اور اگر ان پر عمران خان كا دباؤ ہے کہ وہ گالياں ديتے ہيں تو اسد قیصر اپنے عہدے سے خود مستعفی ہوجائیں، اسپيكر قومی اسمبلی کی عزت اس وقت ہو گی جب آپ ہماری اور اس ہاوس کی عزت كريں گے۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر اسپيكر كا يہی رويہ ہے تو ہم ايوان کی كاروائی نہيں چلنے ديں گے اور وزيراعظم كو بھی اس ايوان ميں نہيں بيٹھنے ديں گے، جس شخص کے وزيراعظم سے خصوصی تعلقات ہيں جب وہ كھڑے ہوتے ہيں تو اسپيكر كو كوئی اور نظر نہيں آتا۔ ہم اسپيكر قومی اسمبلی سے خيرات ميں ٹائم نہيں مانگ رہے تقرير كرنا ہمارا حق ہے، حكومت كا رويہ ايوان كو تالا لگانے والا ہے، اس ايوان كو تالا نہ لگوائيں۔ خواجہ آصف نے كہا كہ ٹيكس نادہندہ كو چيئرمين ايف بی ار لگا ديا گیا ہے، حكومت نے ہميں ايف بی آر كا غلام بنا ديا ہے، ہميں يہ غلامی منظور نہيں، ہم اس حكومت كے خلاف بغاوت كا اعلان كرتے ہيں، ايوان تب تک نہيں چلے گا جب تک اپوزيشن کی آواز كو دبايا جاتا رہے گا۔