counter easy hit

پاکستانی عوام غریب ، سیاستدان اربوں کے مالک

لاہور ; سیاستدانوں کی جانب سے اثاثہ جات کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی تفصیلات میں شامل دلچسپ حقائق، کروڑوں روپے مالیت رکھنے والے مقروض ، لاکھوں کی بکریاں اور کروڑوں کے گھوڑے، پراپرٹی نہ ہونے کا دعویٰ کرنے والوں کی ہزاروں ایکڑ اراضی،سمیت کئی دیگر نقاط شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرائے گئے اعداد و شمار The Pakistani people are poor, the boss of politicians billionaireکے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کل 75 کروڑ 86 لاکھ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں جن میں 8 کروڑ کے گھوڑے اور ڈیڑھ کروڑ کا اسلحہ بھی شامل ہے۔ دلچسپ و حیران کردینے والے حقائق یہ سامنے آئے ہیں کہ وہ کراچی کے پوش اور انتہائی مہنگے ترین علاقے میں دو ہزار گز کے بنگلے کے مالک ہیں جس کی مالیت 8 لاکھ 50 ہزار ہے۔ ان کے صاحبزادے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرائے گئے اعداد و شمار کے مطابق پیپلز پارٹی کے مرکز بلاول ہاﺅس کے مالک بلاول بھٹو زرداری نے بھی بلاول ہاﺅس محض 30 لاکھ روپے میں خریدا ہے ۔ ملک و بیرون ملک وہ کروڑوں روپے کی مالیت کے اثاثہ جات رکھتے ہیں۔


الیکشن کمیشن کے پاس جمع کرائی گئی اثاثہ جات کی تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بشمول 71 لاکھ نقد رقم کے 1 ارب 40 کروڑ کے اثاثہ جات رکھتے ہیں مگر ان کے استعمال میں ذاتی کوئی گاڑی نہیں ہے۔ ایک گاڑی ٹوئیٹا پراڈو جو وہ استعمال کررہے تھے اس کے بارے میں فروخت کئے جانے کا اندراج کیا گیا ہے۔ عمران خان نے اپنے اثاثہ جات میں چار بکریاں بھی ظاہر کی ہیں جن کی مالیت 2لاکھ روپے بتائی گئی۔یاد رہے کہ جہانگیر ترین نے ایک نجی پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے دودھ کے استعمال کے لئے خان صاحب کو بکریاں تحفے میں دی ہیں۔ عمران خان صاحب کے حوالے سے درج کرائے گئے اعدادوشمار کے مطابق ان پر 2014میں 3کروڑ 27لاکھ کا قرضہ تھاجو 2015میں کم ہوکر 4لاکھ 61ہزار روپے رہ گیا تھا اور اب ختم ہوگیا ہے۔

ایسی ہی دلچسپ صورتحال مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کی صاحبزادی کی جانب سے سامنے آئی ہیں ۔ مریم نواز مختلف نجی پروگرامز میں اس بات کا برملا اعلان کرچکی ہیں اور ان کی بیرون یا اندرون ملک کوئی جائیداد نہیں ہے۔ بلکہ ان کا ایک پروگرام میں کہا گیا جملہ (میری برطانیہ میں تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں)سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا تھا ۔

اب مریم نواز کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے اثاثہ جات کے مطابق وہ 1506کینال اراضی کی مالک ہیں ۔ اس اراضی میں گزشتہ تین سال کے دوران 548کنال اضافہ ہوا ، اسی طرح مریم نواز پانچ ملز ، چوہدری شوگر ملز، حدیبیہ پیپر مل، حدیبیہ انجینرئنگ پرائیویٹ لمیٹڈ ، حمزہ سپننگ مل اور محمد بخش ٹیکسٹائل مل کی شیئر ہولڈر ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اربوں روپے کے اثاثہ جات کی مالک اور کروڑوں روپے کے تحائف وصول کرنے والی مریم نواز اپنے بھائی حسن نواز کی 2کروڑ 89لاکھ کی مقروض بھی ہیں اور دوسری جانب سوفٹ انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کو 70لاکھ روپے قرض بھی دے رکھے ہیں۔


مولانا فضل الرحمان اور فاروق ستار ایسے سیاسی رہنما ہیں جن کے اثاثہ جات میں کمی دیکھنے کو ملی ہے ۔ مولانا فضل الرحمان 2013میں 74لاکھ روپے کے اثاثہ جات ظاہر کئے تھے جو 2015میں کم ہوکر 68لاکھ ہوگئے تھے جبکہ 2018میں ایک بار پھر بڑھ کر 76لاکھ ہوگئے ہیں۔ اسی طرح فاروق ستار کے پاس 2013 میں 36لاکھ کے اثاثہ جات تھے جو 2015 میں کم ہوکر 26لاکھ ہوگئے تھے ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ فاروق ستار پر 29لاکھ روپے کا قرض بھی تھا ۔