counter easy hit

لاہور کے علاقہ اچھرہ کا نام ہندو رانی اچھراں کے نام پر رکھا گیا ، مگر اس خاتون کی زندگی کس المیے سے دوچار ہوئی تھی ؟ ایک سچی تاریخی کہانی

The Lahore area was named after the Hindu queen Achhra, but what tragedy did this woman's life face? A true historical story

لاہور (ویب ڈیسک) لوک داستان کے مطابق سیالکوٹ پر ہندو راجہ سالوان کی حکومت تھی۔ اس کی بیوی کا نام اچھراں تھا۔ لاہور کے علاقہ اچھرہ کا نام بھی اسی رانی سے منسوب کیا جاتا ہے۔ رانی اچھراں کا تعلق سیالکوٹ کے نواحی علاقے اگوکی سے تھا۔ راجہ سالوان کو خدا نے خوبصورت بیٹا عطا کیا، نامور مضمون نگار آصف محمود اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ جس کا نام پورن رکھا گیا۔ تاہم راجہ کے جوتشیوں اور پنڈتوں نے بتایا کہ وہ بارہ سال تک اپنے بیٹے کا منہ نہ دیکھے، ورنہ راجہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ جوتشیوں اور پنڈتوں کے کہنے پر راجہ نے اپنے نوزائیدہ بیٹے کا منہ دیکھے بغیر جنگل میں بھیج دیا۔ کئی ملازم اور کنیزیں بھی مال ودولت کے ساتھ روانہ کی گئیں اور اس طرح پورن نے بارہ سال جنگل میں ہی پرورش پائی، جہاں اسے نیزہ بازی، گھڑسواری اور تلواربازی کے ساتھ ساتھ دیگر تعلمیات بھی دی گئیں۔ اس عرصے کے دوران راجہ سالوان نے ایک کمتر ذات کی نوجوان لڑکی لونا سے شادی کرلی۔ رانی لونا راجہ سے کئی برس چھوٹی تھی اور ان کے ساتھ خوش نہیں تھی۔ بارہ برس بعد جب پورن واپس محل میں آیا تو وہ خوبصورت نوجوان تھا۔ رانی لونا جو اس کی سوتیلی ماں تھی، اسے پورن سے محبت ہوگئی اور وہ اس کے ساتھ شادی کرنا چاہتی تھی، تاہم پورن نے انکار کردیا۔ رانی لونا نے پورن سے متعلق راجہ کو شکایت کی کہ پورن نے اس کی عزت پر حملہ کیا ہے۔ نوجوان رانی کی محبت میں پاگل راجہ نے بیٹے کے قتل کا حکم دے دیا۔ تاہم جن ملازموں کو نوجوان شہزادے پورن کو قتل کرنے بھیجا تھا انہیں اس پر ترس آگیا اور انہوں نے سیالکوٹ شہر سے دور اس مقام پر جہاں اس وقت جنگل اور ایک کنواں تھا، یہاں چھوڑ دیا اور اسے قتل کرنے کے بجائے اس کے ہاتھ پاؤں توڑ کر کنویں کے قریب پھینک دیا۔ جبکہ بعض واقعات میں لکھا ہے کہ پورن کو کنویں کے اندر پھینک دیا گیا تھا۔ لوک داستان کے مطابق کچھ عرصہ بعد یہاں سے ایک ہندو مہا جوگی گورکھ ناتھ کا گزر ہوا۔ گرو گورکھ ناتھ، گورکھا اور ناتھ قبیلے کے بانی مانے جاتے ہیں اور کھاریاں کے نزدیک ٹلہ جوگیاں ان کے نام سے ہی منسوب ہے۔ گرو گورکھ ناتھ نے جب ہاتھ، پاؤں کٹے پورن کے آہ و بکا سنی تو اپنے چیلوں کی مدد سے اسے کنویں سے نکالا اور اپنے کرامات کے ذریعے پورن کے ہاتھ، پاؤں جوڑ دیئے اور پھر اسے اپنے ساتھ ٹلہ جوگیاں لے گئے، جہاں پورن کو روحانی تعلیم دی گئی اور وہ بھی مکمل جوگی بن گیا۔ کچھ عرصے بعد پورن بھگت اپنے گرو کے حکم پر واپس اسی مقام پر آگیا اور یہاں ڈیرہ لگالیا۔ دور دور سے لوگ پورن جوگی کے پاس آنے لگے۔ ادھر راجہ سالوان کی اپنی جوان بیوی لونا سے کوئی اولاد نہیں ہوئی تھی۔ راجہ کو بتایا گیا کہ شہر سے باہر ایک جوگی نے ڈیرہ لگایا ہے، کہتے ہیں اس کی دعا سے بے اولاد لوگوں کے اولاد پیدا ہوتی ہے۔ بادشاہ بھی اپنی بیوی رانی لونا کو لے کر پورن بھگت کے پاس آگیا۔ پورن نے اپنے والد اور سوتیلی ماں کو پہچان لیا۔ اس موقع پر رانی لونا نے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا اور پورن کی دعا سے وہ ماں بھی بن گئی، تاہم پورن بھگت واپس محل میں نہیں گیا اور اسی جگہ اس کی موت ہوگئی۔ اس مقام پر ایک مندر کے آثار بھی موجود ہیں۔ مندر کی حالت دیکھ کر لگتا ہے کہ یہاں شیو دیوتا کی پوجا ہوتی تھی اور یہ شیو مندر ہوگا۔ یہاں اب بھی بھارت سمیت ملک بھر سے لوگ آتے ہیں اور اس جگہ کو دیکھتے ہیں۔ بالخصوص بے اولاد خواتین بھی یہاں آتی ہیں اور کنویں کے پانی سے غسل کرتی ہیں۔ اس مقام پر برسوں سے ایک جنڈیال خاندان آباد ہے، جو اس جگہ کا نسل در نسل نگران ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website