counter easy hit

آپ نے ڈونکی کنگ فلم دیکھی ہے ؟ صحافی نے یہ سوال مولانا فضل الرحمان نے انتہائی مضحکہ خیز بات کہہ دی

لاہور (ویب ڈیسک )جمعیت علماءاسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان جاتی امراءمیں نوازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے کہ اس دوران صحافی نے ان سے ایسا سوال پوچھ لیا کہ سن کر آپ کی بھی ہنسی نکل جائے گی ۔تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے کہ ،
اس دوران ایک صحافی نے سوال کیا کہ ”اپوزیشن کی ساری جماعتوں نے تو ڈونکی کنگ دیکھ لی ہے کیا آپ نے بھی دیکھی ہے ؟ “ ۔ مولانا فضل الرحمان یہ مضحکہ خیز سوال سن کر مسکرائے اور جواب دیتے ہوئے کہا کہ” اس کے بارے میں آپ لوگوں سے ہی سنا ہے ، میں نے تو نہیں دیکھی یہ فلم ۔“اس حکومت کو جائز حکومت نہیں کہتے ،ہم اس حکومت کو جعلی مینڈیٹ کی حکومت کہتے ہیں ،اے پی سی میں شرکت پرنوازشریف نے کہا شہبازشریف سے ملاقات کے بعدبتاو¿نگا،نوازشریف سے ملاقات میں تمام معاملات زیر بحث آئے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے ملاقات میں اس بات پر اتفاق ہو ا کہ موجودہ حالات میں اے پی سی ناگزیر ہے ۔ اسرائیلی طیارے کی مبینہ طور پر پاکستان آمد کے سوال پر جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہناتھا کہ اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد سے متعلق حکومتی تردید کو مسترد کرتے ہیں ۔ جبکہ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا۔تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی نوازشریف سے اُن کی رہائش گاہ جاتی امرا میں 2 گھنٹے طویل ملاقات ہوئی،
جس میں حکومت مخالف حکمت عملی اور سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں رہنماؤں کی اس اہم ملاقات میں مسلم لیگ ن کے سینیٹر پرویز رشید، رانا تنویر، زاہد حامد اور اکرم خان درانی بھی شامل تھے، اجلاس میں حکومت کے خلاف ترتیب دی جانے والی حکمت عملی کے مختلف پہلو بیان کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے نوازشریف کو اے پی سی میں شرکت کرنے پر قائل کرنے کی کوشش بھی کی۔ذرائع کے مطابق فضل الرحمان نوازشریف کو آل پارٹیز کانفرنس پر آمادہ کرنے میں ناکام رہے اسی وجہ سے سابق نااہل وزیراعظم نے شرکت کرنے سے صاف انکار کردیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے بلائی جانے والی اے پی سی میں مسلم لیگ ن کا وفد تو شرکت کرے گا مگر نوازشریف کا کی شرکت کا کوئی امکان نہیں ہے۔دوسری جانب جے یو آئی ( ف) کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس نے بھی ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال سے متعلق اجلاس کا انعقاد کیا جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال سمیت اے پی سی کے انعقاد کا جائزہ لیا گیا۔یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ دنوں متحدہ مجلس عمل کی طرف سے حکومت کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کیا تھا، جمعیت علماء اسلام نے اس ضمن میں سیاسی جماعتوں سے رابطے بھی شروع کردیے۔ایک روز قبل لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ’اگر مولانا نے اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی تو میں اور دیگر لوگ شرکت ضرور کریں گے‘۔