counter easy hit

ہندو شخص نے لے پالک مسلمان لڑکی کی شادی کروا کر تاریخ رقم کردی

بھارت(مانیٹرنگ ڈیسک) ہندو مسلم تفرقات ایسے تفرقات ہیں جو کبھی ختم ہونے کا نام نہیں لیتے۔ دونوں مذاہب میں انتہا پسند گروپس موجود ہیں۔ ہندو مذہب کے انتہا پسند گروپس مسلمانوں کا نام تک برداشت نہیں کرتے جبکہ مسلم انتہا پسند گروپس میں بھی ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والوں کو نفرت بھری نظروں سے دیکھا جاتا ہے لیکن اس دنیا میں کئی ایسے لوگ بھی موجود ہیں جس کے لیے مذہب کی تقسیم کوئی معنی نہیں رکھتی ۔ایسے ہی بھارت میں بھی ایک شخص نے مسلمان لڑکی کو گود لیا لیکن اس کا مذہب تبدیل نہیں کیا اور اسلامی تعلیمات کے مطابق اس کی پرورش کی اور جوان ہونے پر اسلامی تعلیمات کی رو پر عمل کرتے ہوئے اسلامی طریقے سے لڑکی کا نکاح کروا دیا۔ تفصیلات کے مطابق مدنان نامی ہندو شخص نے خدیجہ نامی لڑکی کو تب گود لیا جب وہ 13 سال کی تھی۔مدنان نے خدیجہ کو گود لیا اور اسے اپنے گھرلے آیا،مدنان کی پہلی شادی سے اس کے دو بیٹے تھے ۔خدیجہ کے گھر آنے پر مدنان نے کہا کہ مجھے ہمیشہ سے ہی بیٹی کی خواہش تھی جو خدیجہ نے پوری کردی۔اگرچہ مدنان اور اس کے اہل خانہ ہندو مذہب سے تعلق رکھتے تھے لیکن مدنان کے اہل خانہ نے خدیجہ سے مذہب تبدیل کرنے سے متعلق نہ تو کوئی بات کی اور نہ ہی مذہب تبدیلی کے لیے اس پر دباؤ ڈالا اور اسلامی تعلیمات کے تحت ہی خدیجہ کی پرورش کی، یہی نہیں بلکہ گھر میں ایک کونا خدیجہ کے لیے مختص تھا جہاں خدیجہ نماز ادا کرتی اور اپنی عبادات کرتی تھی۔خدیجہ کو مدنان کے گھر میں اپنے لیے حلال کھانا بنانے کی اجازت بھی تھی۔ مدنان نے خدیجہ کی شادی کروانے کی ذمہ داری اُٹھائی اور اس کے لیے ایک اچھا لڑکا تلاش کرنے کے بعد اسے اسلامی طریقے سے بیاہ دیا اور شادی کے تمام اخراجات بھی خود اُٹھائے۔ مدنان نے خود ایک مسجد کے امام سے رجوع کیا تاکہ وہ خدیجہ کا نکاح پڑھا سکیں۔ مدنان کے دونوں بیٹے عمان اور متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں، اور وطن واپسی پر اپنی بہن کے نئے گھر کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔مدنان اور اس کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ہم زندگی بھر خدیجہ کا خیال رکھیں گے۔ مدنان اور اس کے اہل خانہ کے اس بے لوث اقدام سے مذہبی ہم آہنگی میں اضافہ ہوا ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہےکہ خدیجہ کی کہانی مذہبی ہم آہنگی کی تازہ ترین مثال ہے جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ دونوں مذاہب میں آج بھی کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو صرف انسانیت کا جذبہ رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کرتے ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website