counter easy hit

حکومت کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے 50 لاکھ گھر کن شرائط پر اور کن شہریوں کو دیے جائیں گے ؟ حکومت نے شرائط وضوابط سامنے رکھ دیں

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے 50 ملین گھر جلد تعمیر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 50 ملین گھر بے گھر افراد کو آسان اقساط پر دئے جائیں گے۔ حکومت کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے 50 ملین
گھر ملک کے مختلف شہروں میں تعمیر کیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے غریب عوام کے لیے 50 ملین گھر تعمیر کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ وفاقی حکومت کے اس منصوبے کے لیے پاکستانی نژاد برطانوی تاجر شخصیت انیل مسرت وزیراعظم عمران خان کی مدد کر رہے ہیں۔ انیل مسرت کے عمران خان سے2004ء سے تعلقات ہیں۔ انیل مسرت کا کہنا تھا کہ میں 5 ملین گھروں کی تعمیر کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کو مفت مشورے دے رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی رسمی عہدہ بھی نہیں لیا۔ انیل مسرت نے کہا کہ میں پاکستان میں بزنس کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ اللہ کا شکر ہے کہ میرے یورپ اور برطانیہ میں منافع کمانے والے بزنسز موجود ہیں۔میری دلچسپی کی واحد وجہ میرا پاکستانی ہونا اور میری وطن کو کچھ دینے کی خواہش ہے۔ میں عمران خان کی جانب سے ہاؤسنگ پر بنائی گئی ٹاسک فورس کو مشاورت کی فراہمی پر بھی کوئی معاوضہ وصول نہیں کروں گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال میں برطانیہ میں9000 مکانات بنا کر دینے کی منصوبہ بندی کر رہا ہوں، جن کی قیمت فروخت 2 ارب پاؤنڈز ہوگی۔ رہائشی منصوبوں کے حوالے سے میری وزیراعظم عمران خان سے گفتگو ہوئی
اور انہیں میری تجاویز اچھی لگیں، جس کے بعد انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ میں ان کی ٹاسک فورس کا حصہ بنوں۔ میں اپنی ہاؤسنگ کمپنی کے ترقیاتی ماہرین کو استعمال کروں گا جو پاکستانی حکومت کو مشورہ دیں گے۔ اس کا بنیادی مقصد غربت کا خاتمہ اور پاکستان کو معاشی طور پر بحالی کی طرف لانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر میرے بتائے ہوئے منصوبے پر عمل ہوا تو 5 ملین مکانات کی تعمیر کے لیے 6 ملین ملازمتیں پیدا ہوں گی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے 50 لاکھ گھروں کے منصوبے سے متعلق کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ 2 ہفتوں میں اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے کر پیش کریں۔ وزیر اعظم ہاوس میں عمران خان کی زیر صدارت 50 لاکھ گھروں کے منصوبے کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری ہاوسنگ نے موجودہ صورتحال اور ہاوسنگ سیکٹر میں سالانہ طلب اور کمی پر بریفنگ دی۔انہوں نے زمین کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے مختلف طریقہ کار کی نشاندہی کی، ساتھ ہی وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام میں نجی شعبے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 50 لاکھ گھروں کی ایسی تعمیر ہو، جس میں تمام سہولیات شامل ہو اور کچی آبادیوں کو مستقل کرنا حکومت کی اولین ترجیح اور تحریک انصاف کے منشور کا حصہ ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ سستے گھروں کی تعمیر سے نہ صرف بے گھر افراد کو چھت ملے گی بلکہ معاشی صورتحال میں بھی بہتری آئی گی، لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا اور ہاسنگ کا شعبے بھی ترقی کرے گا۔اجلاس کے دوران وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں وسیع ریاستی زمین کی موجودگی کے علاوہ گیسٹ ہاوسز اور پنجاب اور خیبرپختونخوا میں دیگر حکومتی اراضی کے استعمال سے 50 لاکھ گھروں کی اسکیم کے لیے اربوں روپے جمع کیے جاسکتے ہیں۔ دوران اجلاس اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ گھروں کی تعمیر کے لیے اٹھائے گئے اقدام کی اونرشپ وزیر اعظم خود لیں گے تاکہ تمام انتظامی رکاوٹوں کو ختم کرکے اسکیم پر باآسانی عمل کیا جاسکے۔بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کمیٹی کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے سفارشات کو حتمی شکل دے اور 2 ہفتوں کے اندر گھروں کی اسکیم سے متعلق سفارشات پیش کرے۔ خیال رہے کہ جولائی میں انتخابات سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے اپنے دورہ کراچی کے دوران اس بات کا اعلان کیا تھا کہ اقتدار میں آکر 5سال میں 50لاکھ گھروں کی تعمیر کی جائے گی۔