counter easy hit

نیا پاکستان بن گیا تو پھر سی پیک بھی نیا بنے گا ۔۔۔۔ تحریک انصاف کی حکومت نے ایک اور مشکل فیصلہ کر ڈالا

اسلام آباد (ویب ڈیسک )پاکستان میں تحریک انصاف کے برسر اقتدار آنے کے بعد چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور منصوبے کا 8واں جائزہ اجلاس دسمبر 2018میں بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں سی پیک کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے چینی مالیاتی اداروں سے فنڈز کی منظوری کے عمل کا دورانیہ کم کرنے
کا مطالبہ پیش کیا جائے گا جبکہ تحریک انصاف سی پیک کے منصوبوں کو عوامی مفاد میں بنانے کیلئے نئی تجاویز بھی پیش کرے گی،اس اجلاس سے قبل سی پیک کے مختلف سیکٹرز پر الگ الگ کام کرنے والے ورکنگ گروپس کے اجلاس اکتوبر میں بلا کر اہم منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا اور ان منصوبوں کی تیز تر تکمیل کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا ،اس امر کا فیصلہ کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کے پہلے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے کی، اجلاس میں کمیٹی ارکان و متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی،چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے سی پیک،وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار نے شرکا کو گزشتہ ہفتے چینی حکام بالخصوص اپنے ہم منصب چیئرمین این ڈی آر سی چائنہ کیساتھ ہونے والے مذاکرات کے بارے میں آگاہ کیا،سیکرٹری پلاننگ ظفر حسن نے سی پیک منصوبوں اور 8ویں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کیلئے جاری تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی ،کمیٹی نے سی پیک کے تحت گوادر کو ترقی دینے ، خصوصی اقتصادی زونز کے قیام اورپاکستان ریلویز مین لائن ون کی اپ گریڈیشن کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا، سماجی شعبے کو ترقی دینے اورسی پیک میں تیسرے فریق کی شرکت پر توجہ دی جائے گی کمیٹی نے سی پیک کے تمام جوائنٹ ورکنگ گروپس کے کنوینئرز کو ہدایت کی کہ آئندہ اجلاسوں کے حوالے سے تفصیلی ایجنڈا 30ستمبر تک منظوری کیلئے پیش کریں، واضح رہے کہ سی پیک کے جوائنٹ ورکنگ گروپس کے اجلاس اسی سال ماہ اکتوبر میں بلائے جارہے ہیں جبکہ 8 ویں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کا اجلاس دسمبر کے پہلے ہفتے میں متوقع ہے ۔