counter easy hit

باصلاحیت افراد کو آگے لائے بغیر فلم انڈسٹری بہتر نہیں ہوسکتی، سبیکا

لاہور: اداکارہ و ماڈل سبیکا نے کہا ہے کہ وقت کس قدرتیزی سے گزرجاتا ہے پتہ ہی نہیں چلتا۔ سال2017ء کا سورج طلوع ہوا اوراب تین ماہ بعد غروب ہونے کو ہے، مگروقت کا پتہ ہی نہ چلا۔ روزمرہ زندگی کی مصروفیت میں اتنی تبدیلی آچکی ہے کہ اب سسٹم کے ساتھ نہ چلنے والے بہت پیچھے رہ جاتے ہیں۔

The film industry can not be better without bringing forward talented people, Sabikaاگربات کریں پاکستان فلم انڈسٹری کی یا کسی بھی شعبے کی تواس کے پیچھے رہ جانے کی ایک ہی وجہ سامنے آئے گی کہ انھوں نے وقت کی رفتار کے ساتھ آگے بڑھنے کے بجائے، کسی ایک مقام پر قیام کیا جس کی وجہ سے وہ پیچھے رہ گئے۔ دوسری جانب ہالی ووڈ اوربالی ووڈ آج کامیابی اورترقی کے اس مقام پرپہنچ چکے ہیں جس کی مثالیں دی جاتی ہیں۔

ان خیالات کا اظہارانھوں نے ’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ سبیکا نے کہا کہ پاکستان اوربھارت کے مقابلے میں ہالی ووڈ بہت پہلے سے پوری دنیا میں اپنے کام کی بدولت اپنا نام اورمقام بنا چکی ہے اوریہاں کام  کرنے والے باصلاحیت لوگ آئے دن کوئی نہ کوئی نئی چیز دنیا کے سامنے لانے میں لگے ہیں۔ اس سلسلہ میں بھارت کی فلم انڈسٹری بالی ووڈ نے بھی خاصی محنت کی اوراپنی فلموں کے معیار میں حیرت انگیز تبدیلی پیدا کی لیکن تاحال وہ بھی ہالی وڈ سے بہت پیچھ ہیں۔  مگرپاکستان فلم انڈسٹری کی بات کی جائے تواچھی خاصی مقبولیت کے باوجود کچھ لوگوں کی غلط پالیسیوں کی بدولت حالات ایسے خراب ہونے لگے کہ پھرسدھرنے کی جانب واپسی نہ ہوسکی۔ اس صورتحال پرقابوپانے کے بجائے مزید بگاڑ پیدا کیاگیا اورنان پروفیشنل فلم میکرز نے کچھ ایسی فارمولا فلمیں بنانے کا سلسلہ شروع کیا کہ پھرمعیارمیں بہتری کی بات ہی ختم ہوگئی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ کھیل کا میدان ہویا فنون لطیفہ کا شعبہ، سبھی میں باصلاحیت لوگ بڑی تعداد میں ملتے ہیں لیکن انھیں درست سمت میں آگے بڑھانے اوراپنے ٹارگٹس کوپانے کی لگن کومزیدمضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ وقت کی  اہمیت کوسمجھنے کی ضرورت ہے۔ جب تک یہ نہیں ہوگا ، اس وقت تک بہتری اورترقی کے آثاردکھائی نہیں دینگے۔