counter easy hit

بھارت میں دانتوں کے ساتھ پیدا ہونے والے بچے نے ڈاکٹرز سمیت سب کو حیران کر دیا ہے

گجرات: عام طور پر چھ ماہ بعد بچہ دانت نکالنا شروع کرتا ہے لیکن بھارت میں دانتوں کے ساتھ پیدا ہونے والے بچے نے ڈاکٹرز سمیت سب کو حیران کر دیا ہے۔

The child born with teeth in India surprised everyone including doctorsمیڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی مغربی ریاست گجرات میں پیدا ہونے والے بچے کو اپنی ماں کا دودھ پینے میں مشکلات کا سامنا تھا۔ بچے کے والدین اسے ڈاکٹرز کے پاس لائے تو معلوم ہوا کہ اس کے منہ میں 7 دانت موجود ہیں جن کی وجہ سے اسے دودھ پینے میں مشکل ہو رہی ہے۔ڈاکٹرز کی ایک ٹیم نے بچے کا معائنہ کیا جس کے بعد دو مرحلوں میں اس کے دانت نکال دیے گئے، ڈاکٹرز نے پہلے چار اور پھر تین دانت نکالے اور ان کا کہنا ہے کہ بچے کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایک ماہ کے بچے کے منہ میں 7 بڑے دانت کا موجود ہونا حیران کن ہے اور انہوں نے اس سے قبل ایسا کوئی کیس نہیں دیکھا تاہم اس میں کوئی خطرے کی بات نہیں۔

ڈاکٹرز کے مطابق بچہ اب معمول کے مطابق دودھ پی رہا ہے تاہم یہ نہیں کہا جا سکتا کہ سرجری کی وجہ سے مستقبل میں بچے کے نکلنے والے دانتوں پر کیا اثر پڑے گا۔دوسری جانب بھارت کی سستی ترین ایئرلائن ‘انڈی گو’ میں سفر کرنے والے ڈاکٹر کو محض اس لیے جہاز سے اتار دیا گیا کہ اس نے عملے سے طیارے میں مچھروں کی موجودگی کی شکایت کی تھی۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست بنگلور سے تعلق رکھنے والے امراض قلب کے ڈاکٹر سوراب رائے لکھنؤ ایئرپورٹ پر مقامی فضائی کمپنی ‘انڈی گو’ کے طیارے میں بنگلور جانے کے لیے سوار ہوئے۔نشست پر بیٹھنے کے بعد انہوں نے فضائی میزبان سے جہاز میں مچھروں کی موجودگی کی شکایت کی اور کہا کہ مچھروں کے خاتمے کے لئے کچھ کیا جائے جس پر عملے نے انہیں جواب دیا کہ خاموشی سے اپنی نشست پر بیٹھ جائیں۔اس موقع پر ڈاکٹر اور فضائی میزبان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور ماحول خراب ہونے کے بعد عملے نے ڈاکٹر کو جہاز سے اتار دیا۔ڈاکٹر سوراب رائے نے بعدازاں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ فضائی میزبان نے انہیں دہشتگرد قرار دے کر جہاز سے اتارا۔دوسری جانب معاملہ میڈیا پر آنے کے بعد فضائی کمپنی کو تفصیلی بیان جاری کرنا پڑ گیا جس میں بتایا گیا کہ مسافر کی شکایت کا ازالہ کیا جارہا تھا لیکن ڈاکٹر سوراب نے دھمکی آمیز رویہ اختیار کرنا شروع کردیا اور دوسرے مسافروں کو بھی اکسانے کی کوشش کی کہ جہاز کو نقصان پہنچایا جائے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر سوراب رائے نے ‘ہائی جیک’ جیسے لفظ کا بھی استعمال کیا جس کے بعد مسافروں کی سیکیورٹی کے پیش نظر انہیں طیارے سے اتارا گیا۔