counter easy hit

پروفیسرز کی برطرفی کیخلاف چیئرمین پبلک سروس کمیشن سے جواب طلب

The chairman asked the Public

The chairman asked the Public

ادارے نے تین سال ملازمت کے بعد اسی سیٹ کا معیار بدل کر پروفیسرز کو نوکریوں سے فارغ کرنے کا نوٹس جاری کر دیا :وکیل صفائی
لاہور (یس اُردو) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے گریڈ اٹھارہ میں بھرتی ہونے والے پروفیسروں کو نوکریوں سے نکالنے کے شوکاز نوٹس جاری کئے جانے کے خلاف دائر درخواست پر چئیرمین پنجاب پبلک سروس کمیشن سے جواب طلب کر لیا ۔ لاہور ہائیکورٹ کے روبرو درخواست گزار پروفیسروں کے وکیل شفقت محمود چوہان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن نے ٹیسٹ انٹرویو پاس کرنے والے پروفیسروں کو براہ راست گریڈ اٹھارہ میں بھرتی کرنے کی سفارشات کیں ۔ تین سال ملازمت کرنے کے بعد پنجاب پبلک سروس کمیشن نے اسی سیٹ کے لئے تعلیم اور تجربے کا معیار تبدیل کر کے پہلے سے بھرتی ہونے والے پروفیسروں کو نوکریوں سے فارغ کرنے کے لئے شوکاز نوٹس جاری کر دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مقابلے کے امتحان کے ذریعے بھرتی ہونے والے پروفیسروں پر نئے بنائے گئے قوانین کا اطلاق کیا جانا غیر قانونی اور امتیازی سلوک کے مترادف ہے جس پر عدالت نے اسی نوعیت کی تمام درخواستوں کو یکجا کرنے کی ہدایت کردی ۔ عدالت نے پنجاب پبلک سروس کمیشن کے چئیرمین اور دیگر فریقین کو چھ اپریل کے لئے نوٹس کرتے ہوئے جواب بھی طلب کر لیا ۔