وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہےکہ عدالت کے باہر جو ہوا وہ اوپر سے آیا ہوا کوئی حکم نہیں بلکہ بد انتظامی ہے لیکن یہ سب نگراں جج کی ناک کے نیچے سب کچھ ہورہا ہے اس لیے وہ اس کا نوٹس لیں۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ ملک کا سارا میڈیا یہاں موجود ہے، اگر میڈیا یہ کارروائی نہیں دیکھ سکتا تو یہ اوپن کورٹ نہیں، یہ احتساب عدالت کے معزز جج اور مانیٹرنگ جج سوچیں یہ کس قسم کا انصاف دے رہے ہیں، یہ ان کی ناک کے نیچے ہورہا ہے انہیں اس کا نوٹس لینا چاہیے اور مجھے لگتا ہے وہ اس کا نوٹس لیں گے۔ وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ یہ سلوک ہوتا رہا ہے، ہم گرتے ہیں کھڑے ہوجاتے ہیں اور پھر ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسے کسی اوپر سے آیا ہوا حکم نہیں سمجھتا، عدالت کے باہر جو ہوا وہ مقامی افسر کی غلطی ہے۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ عدالت میں داخلے کےلیے لوگوں کی منظور شدہ فہرست دی گئی تھی لیکن یہ سب کچھ کرکے میسج دیا جارہا ہےکہ انصاف نہیں ہورہا، انصاف بنیادی حق ہے ہوتا ہے جو نظر آنا چاہیے، عدالت عظمیٰ میں انصاف ہوتا نظر نہیں آیا اور جے آئی ٹی میں ظلم کی انتہا کی گئی۔ ایک سوال کے جواب میں سعد رفیق نے کہا کہ استعفیٰ دے کر باہر نکل جانا بہت آسان کام ہے اور یہ کچھ طبقوں کی خواہش ہے لیکن ہمیں اس صورتحال کو ٹھنڈا رکھنا ہے۔








