counter easy hit

یہ زینب نہیں ہماری اجمتاعی قومی غیرت وحمیت تھی جو روند کرکوڑے کے ڈھیر پر پڑی نظر آئی، زاہد عباس شاہ

SYED, ZAHID, ABBAS, SHAH, SENIOR, LEADER, PPP, GEMANYبرلن(سید زاہد عباس شاہ ، سینئر راہنما پاکستان پیپلز پارٹی جرمنی)  کل صبح سے میں رنجیدہ ، ذہنی دبائواور غصہ کی حالت میں ہوں اور اب تک میری یہی کیفیت برقرار ہے اور نہ جانے کب تک اس غلیظ اورناپاک واقعے کے حوالے سے میری یہی کیفیت برقرار رہے گی؟ جب میں نے ٹی وی سکرین، سوشل میڈیا اور ہر قومی وبین الاقومی چینل پر معصوم بچی زینب کی خبر سنی، ایک مرتبہ معسوم بچی کی تصویر پر نظر گئی تو دل جیسے کرچی کرچی ہوگیا۔ ایسی پھول سی نازک بیٹی جس گھر کی ہوگی ان ماں باپ کے ہاتھ کا چھالہ ہوگی ۔ ان کی آنکھوں کا نور اور ان کے دل کی تسکین ہوگی مگر کیا ہوا وہ بد نصیب ایسے نگر میں پیدا ہوئی جہاں پھولوں کی قدر نہیں کی جاتی۔ جہاں صاحب غیرت تو ہیں مگر صرف غیرت کے نام پر قتل کرنے کیلئے۔ جہاں حکمران تو ہیں مگر صرف اپنی کرسی کی حفاظت اور دفاع کرنے کیلئے ۔ بچی کی بے حس و حرکت لاش پر نظر پڑتی تو دل میں آتا کہ جیسے یہ زینب نہیں ہماری اجمتاعی قومی غیرت وحمیت تھی جو روند کرکوڑے کے ڈھیر پر پڑی نظر آرہی ہے۔

قصور کی رہائشی سات سالہ زینب اپنے گھر سے سپارہ پڑھنے نکلی تھی۔ کسی درندہ صفت،وحشی انسان نے اسے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا اور اس کی لاش کچرے کے ڈھیر میں پھینک دی۔ افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ ’ ہماری قومی غیرت کوڑے کے ڈھیر پرنظرآئی‘۔ اس طرح کاقصور کی سرزمین پر یہ سال میں ہونے والا بارواں واقعہ ہے۔میں سوچتا ہوں کوئی مصلحت ہی ہوگی کہ زمین کیوں نہیں پھٹ گئی ، آسمان کیوں نہیں ٹوٹ پڑا؟کوئی اتنا درندہ کیسے ہو سکتا ہےکہ اپنی ہوس کی پیاس بجھانے کے واسطے کسی کی بھی ننھی پری کوروند ڈالے؟

ہم اپیل ہی کرسکتے ہیں مگر ان بے حس حکمرانوں سے نہیں اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے رب سے فریاد کریں کہ اے ہمارے رب اب ہم کچھ نہیں چاہتے بس ہمیں حق پرست حکمران عطا فرما ۔ ہمیں ان درندہ صفت ، لالچی اور اقتدار کے بھوکے حیوانوں سے محفوظ رکھ ۔ تو انصاف کر اور ہمیں انصاف پسند معاشرہ بنانے کیلئے اپنی جناب سے حق پرست حکمران عطا فرما جو زینب کو انصاف دلا سکیں  ۔ جو ایسی ہر معصوم کلی کی حفاظت دل و جان سے کریں۔

 

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website