counter easy hit

کھیل کے میدان سے تہلکہ خیز خبر

Strange news from the playing field

لاہور(ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ سب سے پہلے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے امام الحق کو ٹیم میں شامل کرنے کا کہا اور اس کی سلیکشن کے وقت میں سائیڈ پر ہو گیا تھا، آپ اس کی کارکردگی دیکھیں اور ذاتیات پر مت جائیں۔تفصیلات کے مطابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ امام الحق امام الحق انڈر 19 کی ٹیم میں 2012ءسے تھا جبکہ وہ انڈر 19 کا نائب کپتان بھی تھا لیکن اس وقت میں تو چیف سلیکٹر نہیں تھا۔انڈر 19 میں امام الحق کی کارکردگی دیکھتے ہوئے سب سے پہلے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے کہا کہ اسے ٹیم میں ہونا چاہئے اور پھر ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے بھی انہیں ٹیم میں شامل کرنے کی بات کی لیکن امام الحق کے معاملے پر لوگوں نے بہت باتیں کیں۔انہوں نے کہا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ پہلا پاکستانی اوپنر ہے جس کا رن اوسط اتنے میچز کھیلنے کے باوجود 50 سے زائد ہے۔سابق کپتان کا کہنا تھا کہ وہ جب سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین نہیں تھے، امام الحق تب بھی انڈر 19 ٹیم کا حصہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ میں بھی امام الحق نے بہتر پرفارمنس دی ہے اور آپ لوگ بھی اس کی کارکردگی دیکھیں، ذاتیات پر مت جائیں، بطور چیف سلیکٹر اگر میں نے کسی باصلاحیت کھلاڑی کو دانستہ نظرانداز کر دیا ہو تو واضح کر دوں کہ میری ترجیح پاکستان کرکٹ رہی ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کےمطابق محمد حفیظ پاکستان کی ایک روزہ کرکٹ ٹیم کی کپتانی کیلئے مضبوط امیدوار بن گئے، پی سی بی کی جانب سے تینوں فارمیٹ کی ٹیموں کے الگ الگ کپتان نامزد کیے جانے پر غور، بابر اعظم بھی دوڑ میں شامل۔ تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد پر کام کے بوجھ میں کمی کے پیش نظر پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام نے تینوں فارمیٹس کیلئے علیحدہ کپتانوں کی تقرری پر غور شروع کردیا ہے جن کو امید ہے کہ لانگ ٹرم پلاننگ کے تحت ہر طرز کی کرکٹ کیلئے الگ قیادت موثر ثابت ہو سکتی ہے ،غیر ملکی اور ملکی کوچ کی تقرری پر متضاد آرا کے باوجود سابق زمبابوین کپتان اینڈی فلاور کی خدمات کے حصول پر نگاہیں مرکوز ہیں۔قومی کرکٹ ٹیم میں ممکنہ تبدیلیوں کیلئے پی سی بی نے اگرچہ لب کشائی سے گریز کیا ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ 29 جولائی کو کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں قومی ٹیم سے متعلق اہم فیصلے کئے جائیں گے اور امکان ہے کہ اس دوران تینوں فارمیٹس کی قیادت کیلئے علیحدہ کپتانوں کی تقرری کا بھی فیصلہ کیا جائےگا کیونکہ حالیہ عرصے میں یہ تاثر سامنے آیا ہے کہ موجودہ کپتان سرفراز احمد پر کام کا شدید بوجھ ہے جسکے سبب انکی ذاتی کارکردگی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سرفراز احمد کو آئندہ برس ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے پیش نظر مختصر فارمیٹ کی قیادت کیلئے قابل غور سمجھا جائےگا جن کی کارکردگی اس فارمیٹ میں غیر معمولی رہی ہے جبکہ دیگر فارمیٹس کیلئے بابر اعظم،عماد وسیم اور اظہرعلی پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔عالمی کپ میں اوسط درجے کی کارکردگی کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کے کوچنگ سٹاف کی تقرری بھی ایجنڈے کا اہم ترین حصہ ہوگی جس کیلئے تازہ درخواستیں طلب کی جائیں گی اور موجودہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر سمیت جو افراد اپنی خدمات جاری رکھنا چاہتے ہیں انہیں نئے سرے سے درخواستیں دینے کیلئے کہا جائےگا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کو درپیش اہم چیلنج یہ بھی ہے کہ قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ ایک بار پھر کوئی غیر ملکی منتخب کیا جائے یا پھر ملک سے ہی کسی مناسب امیدوار کو سامنے لائیں البتہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ممکنہ امیدواروں کے متعلق معلومات حاصل کرنےکا بھی آغاز ہو چکا ہے جن میں سے ایک سابق زمبابوین کپتان اینڈی فلاور بھی ہیں جو انگلش ٹیم کیلئے بھی ماضی میں فرائض کی انجام دہی کر چکے ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website