counter easy hit

کھڑا پارسی مجسمہ۔ ممبئی

Khada Parsi Statue – Byculla

Khada Parsi Statue – Byculla

تحریر : احمد نثار
کہا جاتا ہے کہ کاسٹ آئرن سے بنے بڑے مجسمے دنیا میں صرف دو ہیں۔ ایک یہ کھڑا پارسی مجسمہ تو دوسرا، ملک چیلی میں سیریس مجسمہ۔ پارسی ایک قوم ہے جو خاص طور پر بھارت میں آباد ہے۔ اس قوم کو پارسی قوم کہتے ہیں، اس لیے کہ ان کے آباء و اجداد ملکِ فارس یا فارسستان جس کا موجودہ نام ایران ہے، سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کا مذہب زرتشتیت ہے، جسے Zoroastrianism کہتے ہیں۔

بھارت میں یہ قوم ریاست گجرات اور مہاراشٹر میںآباد ہے۔ ان ریاستوں میں اس قوم کو پارسی قوم ہی کے نام سے جانا پہچانا جاتا ہے۔انہیں’ ایرانی’ کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔

Khada Parsi Statue

Khada Parsi Statue

یہاں ایک بات کی وضاحت ضروری ہے، وہ یہ کہ موجودہ ایران کے مسلمان بی الخصوص اہلِ تشیع حضرات، انہیں بھی بھارت میں ایرانی کہا جاتا ہے مگر پارسی نہیں کہا جاتا۔ پارسی قوم مہاراشٹرا میں ممبئی اور پونا شہروں میں آباد ہے۔

پیشوں کے اعتبار سے یہ قوم کافی ترقی یافتہ ہے۔ بڑے بڑے کارخانے قائم کرنے اور انہیں چلانے میں ہمیشہ دلچسپی رکھنے والی اس قوم کو انگریزوں کے دور میں کافی ہمدردی اور رہنمائی بھی ملی، جس کی وجہ سے یہ قوم کافی ترقی کر گئی۔

شہر ممبئی کے ایک مشہور صنعت کار کرسیٹ جی منوک جی (خورشید جی منوک جی) ایک ماہر تعلیم اور اچھے سماجی کارکن گذرے ہیں۔ ان کی سماجی خدمات کی وجہ سے کافی شہرت بھی پائی تھی۔ ان کی پیدائش ١٧٦٣ء میں ہوئی اور وفات ١٨٤٥ء میں۔ ان کے خاندان کے لوگ ان کی یاد میں ایک مجسمہ بنوایااور شہر ممبئی کے بائکولا علاقے میں چوراہے پر رکھا گیا۔ جو آج کل بائکولا فلائی اوور جنکشن کے پاس ہے۔ جسے کھڑا پارسی کا مجسمہ یا کھڑا پارسی کا پُتلاکہتے ہیں۔

Khada Parsi Statue

Khada Parsi Statue

اس مجسمے کی خاصیت یہ ہے کہ یہ ایک بڑے ستون پر کھڑا کیا گیا ہے، جس کی بلندی ٤٠ فٹ ہے۔ اس ستون کے درمیانی حصہ میں چاروں طرف چار فُٹ لمبے روشن دان لگے ہوئے ہیں۔

اس کے نچلے حصے میں نقش و نگاریوں کے درمیان Trust in God And be not Dauntedلکھا ہوا ہے۔ جس کا مطلب ‘خدا پر بھروسا رکھو جو تمہیں خوف سے دور کرے گا’۔ اور بنیاد کے پاس ایک چھوٹا سا ہوز (فائونٹین) ہے۔

ستون اس فائونٹین کے بیچ میں ہے۔ اس کی بنیاد کی جگہ پرجل پریوں (مرمائڈ) کے چار پتلے ہیں۔ یہ مجسمہ کاسٹ آئرن (قلعی شدہ لوہا) سے بنایا گیا ہے۔ حال ہی میں اس مجسمے کو درست کیا گیا۔ پرانے طرز کو برقرار رکھ کر مرمت کیا گیا۔ آج کل اس کی دیکھ بھال شہر ممبئی کی بلدیہ کر رہی ہے۔

Ahmed Nisar

Ahmed Nisar

تحریر : احمد نثار
Email : ahmadnisarsayeedi@yahoo.co.in