counter easy hit

نامور ماہر معاشیات کا خصوصی تبصرہ

Special commentary of renowned economics

لاہور ( ویب ڈیسک) حکومت کی جانب آئندہ پیر کو جاری ہونے والے اکنامک سروے آف پاکستان پر ردعمل دیتے ہوئے انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کے چیئرمین ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران بیشتر اہم ترین اقتصاد ی اہداف حاصل نہیں ہوسکے بلکہ ان میں مزید ابتری آئی ہے ۔ اس کے مقابلے میں حکومت کو ورثے میں جو شر ح نمو ، اور ٹیکس وصولی ملی اس میں بھی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ افراط زر میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ، قرضوں کا حجم تیزی سے بڑھا فی کس آمدنی کم ہوئی اور پاکستانی معیشت کاحجم ڈالرز میں مزید سکڑ گیا اس صورتحال میں جن بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے اگر وہ نہ کی گئیں تو اگلا مالی سال بھی معیشت کی کارکردگی کے لحاظ سے مایوس کن رہے گا ، عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق آنے والے برسوں میں جنوبی ایشیاء میں معیشت کی شرح نمو تقریبااوسط 7فیصد رہے گی جبکہ پاکستان میں یہ شرح نمو اوسط ًصرف 4فیصد رہے گی جس سے غربت اوربے روزگاری میں اضافہ ہوگا اور معیشت کی ترقی کی دوڑ میں پاکستان جنوبی ایشیاء کے بہت سے ملکوں سے پیچھے رہے گا انہوںنے کہاکہ اگلے مالی سال میں ٹیکس وصولی کاہدف تقریبا 55سوارب روپے رکھنے کی تجویز ہے جبکہ عام خیال یہی ہے کہ یہ ہدف حاصل نہیں ہوسکے گا ۔ اگریہ ہدف حاصل بھی کرلیا جائے تو این ایف سی کے تحت صوبوں کو ان کاحصہ دینے کے بعد دفاع اورقرضوں پر سود کی ادائیگی کے بعد وفاق کے پاس ملک چلانے کیلئے رقوم نہیں بچے گی اور نہ صرف بڑے پیمانے پر قرضے لینے پڑیں گے بلکہ ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی کرنا پڑے گی اور نجکاری کے نام پر اثاثے بھی فروخت کئے جا سکتے ہیں۔ اس طرح سے یہ سال بھی مایوس کن ہو گا

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website