counter easy hit

سچ تو آخر سچ ہی ہے

ہمارا معاشرہ اسلامی کلچر سے دور ہو تا جا رہا ہے جس سے ہمارا خاندانی نظام بہت کمزور ہوچکاہے۔جس کا منہ بولتا ثبوت عدالتوں میں روز بروز بڑھتے ہو \ئے طلاق کے مقدمات ہیں۔جس کی دو بڑی وجوہات ہیں حکومت کی غیر ذمہ داری اوررشتوں کے تقدس سے نا آشنا ئی ہے۔ ہم حکومت کو صرف مہنگائی، انرجی بحران وغیرہ کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

حقیقت میں یہ حکمران ہماری خاندانی نظام کی تباہی کے ذمہ دار بھی ہے ۔بزرگوں کا قول ہے کہ لڑائی صرف بھوک کی ہو تی ہے۔ہماری حکومت نے مو جودہ بجٹ میں مزدور کی کم از کم تنخواہ 15ہزاررو پے مقرر کر کے بڑا کا رنامہ انجام دیا ہے ۔جب مزدور15ہزار رو پے گھر لے کر آتا ہے تو اتنے پیسوںمیں وہ اپنے گھر یلوں اخراجات پو رے نہیں کر سکتا۔اس سے گھر فسادات کا مر کز بن جا تا ہے اورخاندانوں میں میاں بیوی کے درمیان فا صلے پیدا ہو جا تے ہیں۔

یہ فاصلے دونوں کو عدالتوں تک لے جا تے ہیں جہاں وہ ایک دو سرے سے علیحدگی کے لئے دعوے کر دیتے ہیں۔اس وقت ملک بھر میں شاید لا کھوں کی تعداد میں عدالتوں میں طلاق اور خلع کے کیس زیر سماعت ہو۔کچھ عرصہ قبل طلاق کو انتہا ئی منحوس سمجھا جا تا تھا ۔اگر کسی خاندان میں یہ لفظ گردش کر نے لگتا تو خاندان کے بزرگ بیٹھ کر منت سماجت اور اپنے بڑے پن کے احکامات سے دو نو ں ناراض میاں بیوی میں صلح کرو ادیتے مگر آج اسلام سے دو ری اور مغربی تہذیب و ثقافت اپنانے سے ہم اپنے بزرگوں کا ادب و احترام کھو بیٹھے ہیں ۔کبھی ا جنبی بزرگ کا احترام اور خوف ہر کو ئی کر تا تھا مگر آج رشتوں کے تقدس سے نا آشنا ئی اور عدم بر داشت نے ہمارے اندر اپنے بزرگو ں کا احترام اور خوف ختم کر دیا ہے۔

اس سے بھی ہمارا خاندانی نظام کمزور ہو چکا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ پو رے ملک کے اندر طلا ق کی شرح میں 30فیصد اضافہ ہو ا ہے۔عدالتوں میں سول مقدموں میں فیملی کیس زیادہ تعداد میں آرہے ہیں ،طلا ق کے بڑھتے ہو ئے رجحان میں کمی کے لئے حکومت کو مہنگا ئی پر کنٹرول ، رشتوں کا تقدس اورمرد و خواتین دونوں کو ایک دو سرے کے حقوق کی پا سداری کرنا ضروری ہے ۔خاندانی نظام کو بہتر کر نے کے لئے اپنے کلچر اور رشتوں کو مثبت انداز میں اہمیت دینے کی اشدضرورت ہے۔

مرد اور عورت کو ایک گاڑی کے دو پہیے کہا گیا ہے جب تک دونوں ایک ساتھ نہیں چلیں گے زند گی کی گا ڑی پر سکون سفر نہیں کریں گی ۔ہمیں کامیاب زند گی گزارنے کے لئے بزرگوں کا ادب واحترام خود پر واجب کر لینا چاہیے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website