counter easy hit

چھوٹے تاجروں نے بجٹ مہنگائی کا پیش خیمہ قرار دے دیا

وفاقی بجٹ تاجر برادری کے لئے آسان اور عوام کے لیے انتہائی سخت ہے ، کراچی چیمبر الفاظ کی ہیراپھیری ہے ، ایاز موتی والا،ہارون اگرودیگر،کراچی کیلئے کچھ نہیں،قاسم تیلی

Small businessmen declared as the Inflation of the tent

Small businessmen declared as the Inflation of the tent

کراچی: کراچی چیمبر نے وفاقی بجٹ کو سیاسی و انتخابی قرار دیتے ہوئے متوازن کہا ہے ، تاہم چھوٹے تاجروں نے بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے مہنگائی کے طوفان کا پیش خیمہ قرار دیا ہے جبکہ وفاق ایوان ہائے صنعت وتجارت (ایف پی سی سی آئی) ہفتہ کو پریس کانفرنس میں وفاقی بجٹ پر رد عمل کا اظہار کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے مالی سال2017-18 کے وفاقی بجٹ کو سیاسی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ نیا بجٹ معیشت سے زیادہ سیاست کو فائدہ پہنچائے گا، کراچی چیمبر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک کے مختلف چیمبرز کا احتجاج رنگ لے آیا ، وفاقی بجٹ تاجر برادری کے لئے آسان اور عوام کے لیے انتہائی سخت ہے ، 500 ارب کے نئے ٹیکسز اور 565 مصنوعات پر ریگولیٹری کے اضافے سے عوام کو مہنگائی کے طوفان کا سامنا ہو گا ۔

کراچی چیمبر کے صدر شمیم فرپو نے بتایا کہ 6 فیصد گروتھ ریٹ سے ملک کی ترقی واضح ہو جائے گی لیکن اس میں ہماری حکومت کا کم اور سی پیک کا زیادہ عمل دخل نظر آرہا ہے ، ڈیری فارمرز کو بھی بہت چھوٹ دی گئی ہے لیکن اس کے باوجود 500 ارب کے اضافی ٹیکس اور 350 ارب کے شارٹ فال ٹیکس سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ حکومت کو تقریباً ساڑھے سات سو ارب روپے کے نئے ٹیکس چاہئیں جس سے وہ رواں اور آئندہ مالی سال کا ریوینیو شارٹ فال کو پورے کرسکے گی ۔ سابق صدر کراچی چیمبراور بزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے بجٹ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ بجٹ تقریر بہتر رویے کے ساتھ نرم اور بظاہر بہت اطمینان بخش تھی، موجودہ حکومت کے پانچویں بجٹ میں تبدیلی نظر آئی ہے اور ممکن ہے کہ یہ بہتری انتخابی سال اور عدالتی معاملات کی وجہ سے ہو ، لیکن وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے نیا کچھ نہیں رکھا گیا ، لگتا ہے کہ اسحاق ڈار کو یہ شہر نظر نہیں آتا۔

کے سی سی آئی کے سابق صدر ہارون اگر نے کہا کہ زرعی سیکٹر کیلئے حکومت نے جن مراعات کا اعلان کیا ہے وہ زراعت کی ترقی کا نہیں بلکہ بدحالی کا باعث ہوں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے کیلئے انفرااسٹرکچر کی بھی ضرورت ہے ، خصوصاً نئے ڈیم بنائے جائیں۔ زبیر موتی والا نے اس موقع پر کہا کہ بجٹ میں 500 ارب کے ٹیکسز اور 565 مصنوعات پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ سے عوام پر مہنگائی کا طوفان اُمڈ آئے گا۔ انہوں نے بتایا کہ 565 اشیا پر اچانک 15 فیصد ڈیوٹی کے اضافے سے کم وبیش ہر چیز پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔

آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت خزانہ نے بجٹ میں ریلیف دینے کی یقین دہانی کرائی تھی اور ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر طفیل نے بھی ہارٹی کلچر سیکٹر کو یقین دلایا تھا کہ بجٹ میں پھل اور سبزیوں کی برآمدات کے شعبے کو ریلیف دیا جائے گا تاہم یہ تمام یقین دہانیاں غلط ثابت ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے پھل اور سبزیوں کی برآمدات کے شعبے کو موسمیاتی تغیر اور بلند کاروباری لاگت جیسے اہم مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں مسابقت دشوار تر ہو گئی ہے ۔ کراچی تاجر الائنس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایاز میمن موتی والا کا کہنا تھا کہ موجودہ بجٹ نے پاکستانی معیشت کو اور زیادہ پیچھے کی جانب دھکیل دیا ہے ، حکمرانوں نے اگر عوام دشمن بجٹ پر نظر ثانی نہیں کی تو بھرپور احتجاج کرینگے ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار الفاظ کی ہیرا پھیری سے عوام کو بے وقوف اور وزیر اعظم کو خوش کرنے کے چکر میں پاکستان کی عزت ونفس کو کہیں کا نہیں چھوڑیں گے ، چھوٹے تاجروں کو ایک بار پھر سے نظر انداز کردیا گیا ہے ، حکومت نے ہر ایک شے پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھا دیا ہے اور جب ٹیکسز بڑھ جاتے ہیں تو اس کے اثرا ت ہر ایک چیز پر پڑتے ہیں جس سے عام انسانی زندگی مزید متاثر ہو جاتی ہے ، بجٹ رمضان المبارک میں سڑکوں اوربازاروں کو سنسان کردے گا کیونکہ غربت اور مہنگائی کا شکار عوام پہلے ہی حکومت کے ہاتھوں سخت عذاب جھیل رہے ہیں۔

آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے بجٹ کو غریب کش اور مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں غریبوں کے زیر تصرف اشیاء مہنگی کی گئیں جبکہ امیروں کو نوازا گیا، بجٹ میں جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور زمینداروں کے مفادات کا خیال رکھا گیا ، بجٹ محصولات میں سودی قرضوں کی ادائیگی کو ترجیح دی گئی ، نئے ٹیکسوں کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا ہے اور اس بجٹ سے معاشی و تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوں گی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website