counter easy hit

شاہ درگاہی رحمة اللہ علیہ اور شاہ تقی حسن بلخی رحمة اللہ علیہ کا عرس اختتام پزیر

Urs Mubarak

Urs Mubarak

پٹنہ (کامران غنی) خانقاہ بلخیہ فردوسیہ فتوحہ پٹنہ میں حضرت سید شاہ غلام شرف الدین بلخی عرف شاہ درگاہی رحمةاللہ اور حضرت سید شاہ تقی حسن بلخی کا عرس ١٩ شوال المکرم بروز بدھ حسب انجام پایا۔ بڑی تعداد میں مریدین ، متوسلین اور معززین نے شرکت کی اور ان کے مزارات پر نزرانہ عقیدت پیش کیا۔ فاتحہ ، قل و قران خوانی اور ایصال ثواب کی مجلس ہوئی۔ جس میں اخوت و محبت ۔ اتحاد امت اور اسلام کی سر بلندی کے لئے دعا کی گئی۔

اس سے قبل میلاد کی مجلس منعقد ہوئی ۔ مجلس کو خطاب کرتے ہوئے سید شاہ نصرالدین بلخی فردوسی نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ ہمارے تمام مادی اور روحانی مشکلات کا حل ہے۔ رہی دنیا تک یہی ہماری نجات کا سامان ہے۔ اولیاء اللہ کی زندگی بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی تک پہچنے کا وسیلہ ہے۔ اس لئے ہم انہیں فراموش نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کہ یاد الہیٰ اور رسول کی محبت کے لئے تمام وسیلوں کو قبول کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے بزرگان سلسلہ فردوسیہ کے دینی و علمی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ کا فیضان قدیم ، وسیع اور مقبول خاص و عام ہے۔ فتوحہ میں یہ سلسلہ سب سے پہلے حضرت سید شاہ معز بلخی فردوسی رحمة اللہ علیہ سے شروع ہوا ۔ آج بھی یہ خانقاہ مرجع خلائق اور ذریعہ رشد و ہدایت ہے۔ اس سے پہلے سید شاہ ابصار الدین بلخی فردوسی نے بھی حاضرین کو خطاب کیا۔ اولیاء اللہ کی عظمت اور سیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے توسل کی ضرورت پر زور دیا ۔ قران اور حدیث سے اس کے ثبوت پیش کئے۔

انہوں نے قران کی یہ آیت پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ اگر تم اپنی جانوں پر ظلم کر بیٹھو تو اللہ سے استغفاچاہو اور رسول بھی تمہارے لئے استغفار چاہیں ۔ یہی آیت قیامت میں ہم گنہگار وں کی بخشش و شفاعت کی دلیل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب حضرت آدم علیہ السلام لغزش ہوئی تو انہوں نے آپ کا وسیلہ پیش کیا۔ تو اللہ نے ان کی توبہ قبول کی۔ یہا ں تک کہ حضرت ذکریا علیہ السلام نے حضرت مریم علیہا السلام کے جائے قیام کو وسیلہ بنا کر اللہ سے اولاد کی دعا مانگی تو ان کی دعا قبول ہوئی اور حضرت یحییٰ علیہ السلام کی بشارت دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ صلاة و سلام بھی ایک ذریعہ رسائی ہے اور یہ ایک ایسا عمل ہے جس کو اللہ نے بھی اپنے اوپر لا زم کر لیا ہے۔

مجلس میلاد کی شروعات تلاوت کلام پاک سے ہوئی ۔ سید شاہ سیف الدین بلخی نے بارگاہ رسالت مآ ب میں ہدیہ نعت کا نذرانہ اپنی مترنم آواز میں پیش کیا۔ شرکاء مجلس میں عالم گیر وارثی سکریٹری مسجد، نثار احمد خازن مسجد کمیٹی ، انعام احمد ، محمد ریئس ، محمد حمید کھجری جناب عبدل اور نوشاد علی کے نام قابل ذکریا ہیں۔