counter easy hit

سی پیک ملکی معیشت پر بوجھ نہیں۔۔۔ پاکستان اور ملائشیا کے مابین کتنے برسوں کے بعد مذاکرات ہوئے؟ شاہ محمود قریشی نے بتا دیا

کوالا لمپور (ویب ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سی پیک کے ملکی معیشت پر بوجھ ہونے کا تاثر مسترد کردیا۔ وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ملائیشیا کا دو روزہ دورے کر رہے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کوالالمپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے ملکی معیشت پر بوجھ کے حوالے سے تاثر غلط ہے، ملکی مجموعی قرضے میں اقتصادی راہداری کا حصہ آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ملائشیا نے کافی طویل عرصے کے بعد اپنے روابط کو بہتری کی طرف گامزن کیا ہے، 20 سال کے بعد سربراہی اجلاس کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ ہمارے ملائشیا کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بہت سود مند رہے جن کی تفصیل مشترکہ بیانیہ میں موجود ہے، دونوں ممالک کے مفادات میں یکسانیت ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم کے ملائیشیا کے دورے میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون میں اضافے کے نئے مواقع کی نشاندہی کی گئی ہے اور معیشت کے مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان ویزوں کے جزوی خاتمے کا معاہدہ طے پایا گیا جبکہ دونوں ممالک نے مستقبل میں مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ ملائیشیا کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان ویزوں کے جزوی خاتمے کا معاہدہ ہوا جس کے نتیجے میں دو طرفہ تعلقات میں بہتری آئی گی جبکہ آئندہ سال اسلام آباد میں پاکستان، ملائیشیا مشاورتی اجلاس کے انعقاد پر اتفاق کیا گیا جبکہ اقتصادی تعاون، تجارت، اور سرمایہ کاری کی ضرورت پرزور دیا گیا۔