اسلام آباد: حکومت کا وزیر قانون کے استعفے سےانکار، دھرنے والے بھی ڈٹ گئے، بیٹھک آج پھر ہوگی۔

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر مذہبی امور سردار یوسف کی زیر صدارت دھرنا ختم کرانے کیلئے تمام مکاتبِ فکر کے علمائے کرام کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں مذاکراتی کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیاجس میں تمام مسالک کے علما شامل ہونگے، کمیٹی کی صدارت پیر حسین الدین کرینگے، مذاکراتی کمیٹی معاملہ کا درمیانی راستہ نکالے گی۔ ذرائع کے مطابق دھرنا قائدین کے مطالبے پر حکومت ذمے دار کے خلاف کارروائی پر بھی رضامند ہو گئی۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ عقیدہ ختم نبوت ﷺ ہمارے دین کی اساس ہے ،ختمِ نبوت ﷺ کے حوالے سے کسی قسم کی غلطی یا لغزش کی گنجائش نہیں ،اپیل کرتے ہیں کہ راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں کمیٹی کی تحقیقات سامنے لائی جائیں، اجلاس اطمینان کا اظہار کرتا ہے کہ 2002 میں پیدا ہونے والا سقم دور کر لیا گیا ہے، تحریک لبیک یا رسول اللہ سے اپیل کرتے ہیں کہ مسئلے کو افہام وتفہیم سے حل کیا جائے کیونکہ ربیع الاول کے مہینے میں سازگار ماحول ہم سب کی ذمہ داری ہے ،اجلاس میں زور دیا گیا کہ حکومت حتیٰ الامکان آپریشن سے گریز کرے اور دھرنے سے متعلق معاملہ افہام وتفہیم سے حل کیا جائے، علمائے کرام نے کہا کہ 24 گھنٹے میں قوم کو خوشخبری سنائیں گے۔ حکومت اور دھرنا کمیٹی کی آج پھر بیٹھک ہوگی۔








