counter easy hit

سینیٹر مشاہد حسین سید نے دھماکہ خیز انکشاف نے عمران خان کو بھی سوچنے پر مجبور کر دیا

Senator Mushahid Hussain Syed says explosive disclosure forces Imran Khan to think

اسلام آباد (ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین کی قیادت میں ایک وفد اسلام آباد آیاہے جس میں تین چینی کور کمانڈر ز بھی ہیں جو بھارت چائنہ سرحدپر تعینات ہیں ۔دنیا نیوز کے پروگرام ”نقطہ نظر“میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹرمشاہد حسین سید نے کہا کہ چین کے ساتھ غلط فہمیاں ستر فیصد تک ختم ہوچکی ہیں اور اس کا کریڈٹ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کوجاتاہے جو فوری طور پر چین جاکر چینی صدر سے ملے ۔ اس میں کچھ ہماری نالائقیاں بھی ہیں لیکن اس پر میں چین کوداد دیتا ہوں کہ وہ ہمارے ساتھ ڈٹ کرکھڑا ہے ۔مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین کی قیادت میں ایک وفد اسلام آباد آیاہے جس میں دوتین چینی کور کمانڈر ز بھی ہیں جو بھارت چائنہ سرحد پر تعینات ہیں ، اس کے علاوہ چینی وزیر خارجہ پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے یوم دفاع کے موقع پر پاکستان آرہے ہیں اور چین نے واضح پیغام بھی دیا ہے ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بیلجیم کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں انھوں نے مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر تبادلۂ خیال کیا۔تفصیلات کے مطابق شاہ محمود نے بیلجیم کے وزیر خارجہ کو فون کر کے انھیں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔بیلجیم کے وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا، اور کہا کہ فریقین اس مسئلے کو جلد دو طرفہ مذاکرات سے حل کریں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی یک طرفہ اقدامات عالمی قوانین کے منافی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں نیا انسانی المیہ جنم لیتا دکھائی دے رہا ہے، بھارت نے یک طرفہ اقدامات سے پورے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا۔یاد رہے گزشتہ روز شاہ محمود قریشی نے ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اوغلو سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا، جس میں انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔شاہ محمود نے مقبوضہ کشمیر کے لیے آواز بلند کرنے پر ترک صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نے ہمیشہ اہم امور پر پاکستان کے نقطۂ نظر کی حمایت کی، پاکستان نے بھی ہر مشکل گھڑی میں ترکی کا ساتھ دیا، مسلم امہ کو متحد کرنے کے لیے ترکی کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے، یہ اقدام سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکی نے ساری صورت حال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے، ہم نے سلامتی کونسل اجلاس کے بعد صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔دریں اثنا، دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا، جب کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس، او آئی سی رابطہ گروپ برائے کشمیر میں ملاقات پر بھی اتفاق کیا گیا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website