counter easy hit

ہندوستان: پرانے نوٹ تبدیل کرانے کی کوشش میں 2 ہلاک

Scramble to dump old notes kills two in India

Scramble to dump old notes kills two in India

نئی دہلی: ہندوستان میں زائد مالیت کے نوٹوں پر پابندی کے اعلان کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد 500 اور 1000 روپے کے کرنسی نوٹوں کو تبدیل کرانے کی کوششوں میں مصروف ہے اور اسی جدوجہد کے دوران 2 شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ہندوستانی ریاست مہاراشٹر اور کیرالہ میں ہونے والے دو الگ الگ واقعات میں پرانے نوٹ تبدیل کرانے کی جدوجہد دو افراد کی جان لے گئی۔

ایک جانب جہاں ہندوستان کے تمام بینک صبح سویرے ہی عوام کی لمبی قطاروں سے نمٹنے میں مصروف ہیں وہیں کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کی دہلی کے ایک پرہجوم بینک میں آمد نے عوام کو حیرانی میں مبتلا کردیا۔

راہول گاندھی نے بینک سے 4 ہزار روپے کے پرانے نوٹ تبدیل کرائے اور لمبی قطار میں اپنی باری کا انتظار کرتے شہریوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

رپورٹس کے مطابق ملک بھر کے بینکوں کی متعدد شاخوں میں سرور خراب ہوجانے کے بعد ناامید ہونے والے عوام کی بڑی تعداد کو متبادل سہولت فراہم کرنے کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا، اے ٹی ایم مشینیں بھی چند گھنٹوں بعد جواب دے گئیں اور پرانے نوٹ واپس کرانے میں کامیابی حاصل کرنے والے لوگوں کو بھی نئے نوٹ کئی کئی گھنٹوں کے انتظار کے بعد حاصل ہوئے۔

پولیس کے مطابق پرانے نوٹ تبدیل کرانے کے لیے ملند کے علاقے ناوگر میں ایک بینک کے باہر قطار میں موجود 73 سالہ بزرگ وشوناتھ ورتک اچانک گر پڑے اور موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

بھارت میں 500 اور 1000 کے نوٹوں پر پابندی

پولیس کی فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق معمر شخص وشوناتھ 500 اور 1000 ہزار کے نوٹ تبدیل کرانے کے لیے کئی گھنٹوں سے قطار میں کھڑے تھے، ان کے اچانک گرنے بعد انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی موت کی تصدیق کردی گئی۔

دوسری جانب کیرالہ میں تھلاسری کے مقام پر 5 لاکھ روپے مالیت کے پرانے نوٹ بینک میں جمع کرانے آنے والا 48 سالہ شخص بلڈنگ کی دوسری منزل سے گر کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، کیرالہ الیکٹرک بورڈ کا ملازم اُنی، پہلی منزل پر واقع بینک کی شاخ میں پرانے نوٹ جمع کرانے کے لیے فارم بھرنے میں مصروف تھا کہ یہ واقعہ پیش آٰیا۔

اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت کے اس اقدام کو غریبوں کے لیے پریشانی قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ غیرقانونی لین دین میں سرگرم عناصر اس کی زد میں نہیں آئیں گے۔

نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجروال کا کہنا تھا کہ یہ بات گمراہ کن ہے کہ حکومت 1000 روپے کی جگہ زیادہ مالیت یعنی 2000 روپے کے کرنسی نوٹ چھاپ کر کرپشن پر قابو پاسکتی ہے۔

کیجروال نے حکومت پر یہ الزام بھی لگایا کہ دو دن قبل نوٹوں کی پابندی کے اعلان سے پہلے ہی حکومت اپنے کاروباری ساتھیوں کو اس بندش سے آگاہ کرچکی تھی تاکہ وہ اپنی رقوم دیگر اثاثہ جات میں تبدیل کروالیں۔

یاد رہے کہ 9 نومبر کو ہندوستانی حکومت نے ملک میں کالے دھن کے خلاف بڑا اقدام کرتے ہوئے 500 اور ایک ہزار روپے کے نوٹوں کا استعمال ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور عوام کو 10 نومبر سے 30 دسمبر 2016 تک نوٹ جمع اور تبدیل کرانے کی مہلت دی تھی۔

ہندوستانی حکومت کو توقع تھی کہ ان نوٹوں کی گردش رک جانے سے نظام کی صفائی کا ایک اچھا موقع فراہم ہوگا۔

 

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website