counter easy hit

‘سعودی حکومت پرائیوٹ حج ٹورآپریٹرز میں زیادہ دلچسپی لیتی ہے‘

اسلام آباد: وفاقی وزیربرائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ سعودی عرب کی حکومت عازمینِ حج کے لیے پرائیوٹ حج ٹور آپریٹرز میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔

Saudi Arabia Pvt More Interest In Hajj Tour Operatorsواضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے وزارت مذہبی امور پر براہمی کا ظہار کیا تھا کہ وہ پاکستانی حکومت کی جانب سبسڈی پر مشتمل حج اسکیم کے مقابلے میں پرائیوٹ حج ٹور آپریٹرز کو زیادہ اہمیت دے رہی ہے۔

سینیٹر عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ سرکاری حج کوٹہ اسکیم کے حوالے سے سعودی حکومت تذبذب کا شکار ہے۔

سینیٹر راجا ظفرالحق نے کہا کہ عوام کا اعتماد سرکاری حج اسکیم پر بحال ہو چکا ہے اس لیے پرائیوٹ حج اسکیم کو ختم کردیا جائے۔

انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری حج اسکیم سستی اور معیاری ہے جس کی بدولت ہزاروں حاجی مستفید ہو رہے ہیں۔

جماعت اسلامی کے امیر اور سینیٹر سراج الحق نے راجا ظفر الحق کے موقف کی حمایت کی اور کہا کہ پرائیوٹ حج ٹور آپریٹرز اضافی رقم وصول کرکے حاجیوں کا استحصال کرتے ہیں، تاہم حکام کو پرائیوٹ ٹور آپریٹرز کا رویہ ہرگز برداشت نہیں کرنا چاہیے، جس پر سردار یوسف نے تنقیدی جواب دیا کہ حکومت کی کچھ حدود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم چاہتے ہیں کہ پرائیوٹ حج اسکیم ختم کردی جائے، اور شہری سرکاری اسیکم کے تحت حج کا فریضہ ادا کریں لیکن سعودی عرب حکومت پرائیوٹ حج ٹوآپریٹرز کو اہمیت دیتی ہے اور اس کے علاوہ پرائیوٹ آپریٹرز نے حج پالیسی 2018 کے خلاف عدالت کا راستہ اختیار کیا ہے’۔

سردار یوسف نے حج پالیسی سے متعلق چند نکات کی طرف اشارہ کیا جس میں دوبارہ حج کرنے سے متعلق قوانین کا ذکر تھا۔

قوانین کے مطابق حج ادائیگی کے بعد حاجی کے اگلے تین برس تک دوبارہ حج ادا کرنے پر پابندی ہوگئی، تاہم وہ پرائیوٹ حج ٹورآپریٹرز کے ذریعے بھی اپنی درخواست جمع نہیں کراسکے گا۔

اس کے علاوہ جو شخص گزشتہ تین برسوں سے مسلسل حج کی درخواستیں جمع کرارہے ہیں لیکن ان کا نام اسکیم میں نہیں آرہا، انہیں ترحیج دی جائے گی۔

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے بتایا کہ ملک کے شمالی حصہ سے فی کس حاجی پر رواں برس 2 لاکھ 80 ہزار روپے جبکہ جنوبی پنجاب سے جانے والے حاجیوں پر 2 لاکھ 70 ہزارروپے کا خرچہ آئے گا۔

انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ ‘سعودی حکومت نے نئی ٹیکس کا نفاذ کردیا، جبکہ روپے کی قدر میں کمی کے باعث فی کس حاجی 45 ہزار روپے زائد دینے پر مجبور ہے’۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی کابینہ نے کل اخراجات کی مد میں 4 ارب 70 کروڑ روپے کی منظور دی۔