counter easy hit

عمران خان کو نواز شریف کی جانب سے کیا پیشکش کی گئی ہے؟ صف اول کے صحافی نے انکشاف کر دیا

کراچی (ویب ڈیسک) سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری عمران خان سے این آر او کیوں مانگیں گے جبکہ این آر او دینا ان کے بس میں نہیں ہے، عمران خان سے کوئی این آر او مانگ رہا ہے تو قوم کو حقیقت سے آگاہ کریں، وزیراعظم کرپٹ لوگوں کیخلاف بات کرتے ہیں تو دہرا معیار نظر آتا ہے، عمران خان کے دائیں بائیں کھڑے بہت سے لوگوں کو این آر او ملا ہوا ہے،وزیراعظم عمران خان کو یمن کے معاملہ پر کوئی کمٹمنٹ نہیں دینی چاہئے تھی، سعودی عرب اور چین سے امداد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی کوششوں کا نتیجہ ہے سیاسی حکومت اس کو کیش کرے گی، ایسی خبریں آئی ہیں کہ وزیراعظم عمران خان کی شہزادہ محمد سے کار اور ہوٹل میں تنہا ملاقات ہوئی ہے۔ان خیالات کا اظہار امتیاز عالم، سلیم صافی، مظہر عباس، شہزاد چوہدری، حفیظ اللہ نیازی اور ارشاد بھٹی نے جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان ابصا کومل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال کان کھول کر سن لو، کوئی این آر او نہیں ملے گا، عمران خان،کیا نواز شریف اور آصف زرداری عمران خان سے این آر او چاہتے ہیں؟ کا جواب دیتے ہوئے سلیم صافی نے کہا این آر او دینا عمران خان کے بس میں نہیں تو نواز شریف اور آصف زرداری کیوں ان سے این آر او مانگیں گے، عمران خان خود اس مقام پر ایک این آر او کے نتیجے میں پہنچے ہیں ،آصف زرداری غیر اعلان شدہ این آر او کے تحت ابھی تک بچے ہوئے ہیں۔شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور بینظیر بھٹو نے پرویز مشرف سے علیحدہ علیحدہ این آر او کیے،

عمران خان کا این آر او سے مطلب یہ ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری معافی تلافی کر کے آگے چلنا چاہتے ہیں، نواز شریف نے معافی تلافی کر کے آگے چلنے کا کہا بھی ہے، عمران خان کو این آر او سے متعلق شور مچانے کی ضرورت نہیں ہے اگر کوئی مانگے تو مسترد کردیں۔حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ نواز شریف نے معافی تلافی کر کے آگے چلنے کی بات نہیں کی ہے، نواز شریف زندگی کی بہترین سیاست کررہے ہیں، نواز شریف کا اپنی بیٹی کو ساتھ لے کر آنا آسان فیصلہ نہیں تھا۔ ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس کچھ ثبوت ہیں کچھ لو گ واقعی چاہتے ہیں کہ مٹی پاؤ اور آگے چلو، 84کروڑ قرضہ معاف کروا کے فہمیدہ مرزا ان کے پاس بیٹھی ہیں، زبیدہ جلال پر 2 ارب کے توانا پاکستان فنڈ میں کرپشن کے الزامات ہیں، رزاق داؤد پر بھی سنجیدہ الزامات ہیں، زلفی بخاری کی پیشیاں ہیں، جہانگیر ترین کو مالی اور کُک پر 14سال سزا تھی لیکن وہ خود ہٹ گئے ہیں، اس کے علاوہ بھی عمران خان کے دائیں بائیں بہت سے لوگوں کو این آر او ملا ہوا ہے۔امتیاز عالم نے کہا کہ عمران خان کرپشن کیخلاف ایجنڈے پر اقتدار میں آئے ہیں وہ کیسے اسے بھول سکتے ہیں، عمران خان غالباً عربی گھوڑے پر سوار ہیں ان کا خیال ہے عربی گھوڑے والا پچھلا سوار نیچے گر گیا ہے۔