counter easy hit

ووٹوں کی دوبارہ گتنی : این اے 91 تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) سے قومی اسمبلی کی نشست سے چھن جانے کا امکان ۔

سرگودھا (ویب ڈیسک) تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن سے قومی اسمبلی کی نشست چھن جانے کا امکان، این اے 91سرگودھا کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں برتری حاصل کرنے کے باوجود حکمران جماعت کے عامر سلطان چیمہ کو فتحیاب قرار نہیں دیا گیا، حلقے کے مخصوص پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ الیکشن کروائے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر سرگودھا کے حلقہ این اے 91 کی دوبارہ گنتی کے دوران پولنگ بیگز کی سیلیں ٹوٹی ہونے اور بیگز غائب ہونے کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کرلی گئی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ریٹرننگ آفیسر کے انکشاف پر ڈائریکٹر الیکشن کمیشن پنجاب کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔ ٹیم نے سرگودھا پہنچ کر مفصل تحقیقات کے ساتھ درجنوں ملازمین سے پوچھ گچھ بھی کی تھی۔ ذرائع کے مطابق تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ممکنہ طور پر حلقے میں کسی بھی امیدوار کی جیت کا فی الحال اعلان نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق حلقہ میں ضمنی الیکشن یا جن پولنگ اسٹیشنوں کے پولنگ بیگز غائب تھے وہاں دوبارہ الیکشن کروائے جانے امکان موجود ہے۔ واضح رہے کہ عام انتخابات 2018 کے موقع پر این اے 91 سرگودھا کے حلقے کے عامر سلطان چیمہ منتخب ہوئے تھے۔بعد ازاں جیت کے ووٹ کا مارجن انتہائی کم ہونے ن لیگی امیدوار ذوالفقار بھٹی نے دوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی جس میں وہ صرف 87ووٹوں کی برتری لے کر کامیاب قرار پائے تھے۔ پی ٹی آئی کے عامر سلطان چیمہ کی جانب سے تیسری بار دوبارہ گنتی کی درخواست سپریم کورٹ میں دی گئی جس پر سپریم کورٹ نے دوربارہ گنتی کے احکامات جاری کیے تھے۔ پانچ نومبر 2018 کو دوبارہ گنتی شروع ہوئی۔ 29 نومبر کو سرگودھا کے حلقہ این اے 91 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا عمل مکمل ہو گیا، پی ٹی آئیکے عامر سلطان چیمہ کے ایک لاکھ 7 ہزار 937 اور (ن) لیگ کے ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی کے 1 لاکھ 6 ہزار 651 ووٹ نکلے، اس طرح عامر سلطان چیمہ کو 1286 ووٹوں کی برتری حاصل ہوگئی تھی۔ تاہم ریٹرننگ آفیسر نے اسے نامکمل نتیجہ قرار دے کر رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کر دی تھی۔ ریٹرننگ آفیسر نے واضح کیا تھا کہ 20 پولنگ سٹیشنوں کے تھیلوں کی سیلیں تبدیل شدہ ہیں جبکہ پانچ پولنگ سٹیشنوں کے تھیلے ہی غائب ہیں۔ اب اس معاملے کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں۔