counter easy hit

خواجہ سراؤں کے لیے نوکریوں کا علیحدہ کوٹہ مختص کرنے کی سفارش

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کابینہ کوخواجہ سراؤں کے لیے وفاقی حکومت میں نوکریوں کے لیےعلیحدہ کوٹہ مختص کرنےکی سفارش کردی ہے۔

Recommend to allocate separate quotas for jobs of shemalesخواجہ سراؤں کے لئے علیحدہ کوٹہ مختص کرنے کی سفارش سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میاں اسدحیااللہ کی جانب سے نیشنل فنانس کمیٹی فارمولہ کےتحت کی گئی۔ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے2017کی نئی مردم شماری کی بنیاد پر سرکاری نوکریوں کےکوٹہ کو اپ گریڈ کرنے کی بھی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ 1998 میں ہونے والی مردم شماری میں حاصل تعداد کی بنیاد پر نوکریوں کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے حالیہ مردم شماری میں آبادی میں بہت اضافہ ہوا ہے،نئی مردم شماری میں حاصل تعداد کی بنیاد پر مختص کوٹے کو اپ گریڈ کیاجائے۔

میاں اسد حیا اللہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مذکورہ نوکریوں کےحوالے سے کوٹہ کی سفارش اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کی گئی ہے جبکہ کابینہ مخصوص افراد کے حوالے سے منظوری بھی دے چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد مخصوص افراد سی ایس ایس کے کسی بھی گروپ کےلئے درخواست دے سکتے ہیں اس لئے سفارش پر قانون سازی کے عمل کو جلد از جلد مکمل ہونا چاہیے۔ سفارش پر تفصیلی بحث کے بعد کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کو احکامات دیتے ہوئے کہا کہ بل کو حتمی بحث کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔ واضح رہے کہ خواجہ سراؤں کے حوالے سے بل 28 اگست 2013 سے نیشنل اسمبلی میں التوا کا شکار ہے۔