counter easy hit

قرآن تمام علوم کا سرچشمہ ہے: مفتی امجد رضا امجد

Quran

Quran

فتوحہ (پریس ریلیز) قرآن تمام طرح کے علوم و فنون کا سرچشمہ ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم قرآن کی روح تک پہنچیں اور اپنے تمام طرح کے دینی و دنیاوی معاملات میں قرآن سے ہی رجوع کریں۔ قرآنی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی ہمہر طرح کے اختلافات کو ختم کر سکتے ہیں ۔ یہ باتیں آج یہاں خانقاہ بلخیہ فردوسیہ فتوحہ کی جامع مسجد میں ختم قرآن کے موقع پر ادارۂ شرعیہ کے مفتی اور رضا بک ریویو کے ایڈیٹر معروف عالم دین مفتی ڈاکٹر امجد رضا امجدنے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج امت انتشار کا شکار ہے اس کی سب سے بڑی وجہ قرآن سے ہماری دوری ہے۔ مفتی امجد رضا امجدنے خانقاہ بلخیہ کے بزرگان دین کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ خانقاہ اُس وقت سے رشد و ہدایت کی شمع روشن کرتی آ رہی ہے جب ہر طرف شرک، بد پرستی اور گمراہی کا اندھیرا تھا۔ انہوں نے کہا خانقاہ بلخیہ کے بزرگوں کی بڑی قربانیاں ہیں جنہیں فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

اس سے قبل خانقاہ بلخیہ فردوسیہ کے مجاز و خلیفہ ڈاکٹر سید شاہ مظفر الدین بلخی فردوسی نے اپنے خطاب میں قرآنی تعلیمات کو عملی زندگی میں داخل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن اللہ تعالیٰ کا پیغام ہے۔ ہم اسے پیغام کو سمجھنے کے لیے اسی طرح بے قرار ہونا چاہیے جس طرح ہم کسی کے خط کو پڑھنے اور سمجھنے کے لیے ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر بلخی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کو آسان اسی لیے بنایا کہ ہر کوئی قرآن سے استفادہ کر سکے اور اسے اپنی عملی زندگی کا حصہ بنا سکے۔ اس موقع پر سید شاہ نصر الدین بلخی نے تراویح میں قرآن مکمل ہونے پر خوشی کا اظہار کیا اور حافظ سرمد رضا ہاشمی اور تمام مصلیان کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا رمضان المبارک کی قدر و منزلت صرف اسی وجہ سے ہے کہ اس مہینہ میں قرآن پاک نازل ہوا۔ قبل ازیں کامران غنی صبا نے رسالت مآب میں نعت رسول کا نذرانہ پیش کیا۔اس موقع پر مسجد کے امام و خطیب مولانا افضل، سید شاہ ابصار الدین بلخی، سید انصار بلخی، سلمان غنی، عالم گیر وارثی، سرفراز عبد اللہ رضوی، ظہور الحق،عین الحق،نثار احمدسمیت کثیر تعداد میں مصلیان مسجد موجود تھے۔