counter easy hit

پی ٹی آئی کا بڑا یوٹرن : ارکان پارلیمنٹ کی مراعات کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک )حکومت کی سادگی اور کفایت شعاری کی مہم کا اطلاق ارکان پارلیمنٹ پر نہیں ہوگا اور اُن کااستحقاق اور مراعات ماضی کی طرح برقرار رہینگی۔ جس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ حکومت نے ارکان پارلیمنٹ کومراعات کی مد میں ایک ارب مالیت کے سفری وائوچرز جا ری کردیئے ہیں

مجموعی طور پر 304 ارکان قومی اسمبلی اور100 سینیٹرز کو اندرون ملک مفت سفری سہولیات فراہم کی گئی ہیں، اور ارکان پارلیمنٹ کو سالانہ بزنس کلاس کے 20 ریٹرن ٹکٹ جا ری کیے جائیں گے ۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی ،سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے قومی ایئرلائن کو رقوم جا ری کردی گئی ہیں جب کہ پی آئی اے نے سفری وائوچرز کی مد میں ٹکٹس کا اجرا بھی شروع کر دیا ہے۔واضھ رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت کی جانب سے کفایت شعاری مہم کے سلسلے میں جن چار ہیلی کاپٹرز کو نیلام کرنے کا اعلان کیا ہے ان میں سے ایک بھی پرواز کے قابل نہیں۔ بی بی سی کے مطابق یہ ہیلی کاپٹر ماضی میں وفاقی حکومتوں کو امریکہ کی جانب سے تحفے میں دیے گئے تھے، چاروں ہیلی کاپٹرز ایک طویل عرصے سے پرزوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے خراب حالت میں ہیں اور ان میں سے ایک بھی اڑان بھرنے کے قابل نہیں ہے۔رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے دفتر سے کابینہ ڈویژن کو ایک خط بھیجا گیا تھا، جس میں چار ہیلی کاپٹرز کو نیلام کرنے کی تیاریاں کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، تاہم اس مراسلے کے جواب میں کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم کے دفتر کو آگاہ کیا کہ ایک بھی ہیلی کاپٹر اس حالت میں نہیں ہے کہ اسے فوری طور پر فروخت کیا جا سکے، کیونکہ ان سب کو اڑنے کے قابل بنانے کے لیے اچھی خاصی رقم خرچ کرنی پڑے گی۔واضح رہے کہ دو ہیلی کاپٹر 1971، دو 1992 اور 1993 میں پاکستان آئے تھے۔ کابینہ ڈویژن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ 1993-92 ماڈل کے ہیلی کاپٹرز کو تو چند پرزے ڈال کر قابل استعمال بنایا جا سکتا ہے لیکن اس پر بھی کروڑوں روپے خرچ ہوں گے، جبکہ 1974-71 ماڈل کے ہیلی کاپٹرز کو اڑنے کے قابل بنانا مزید مہنگا اور مشکل کام ہو گا۔