counter easy hit

پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی میں قربتیں حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی

PTI, PPP government in proximity alarm

PTI, PPP government in proximity alarm

 لاہور: تحریک انصاف نے ایک جانب پارلیمنٹ میں ’’دبنگ‘‘ انٹری ڈالی ہے تو دوسری جانب وزیراعلی پرویز خٹک نے تحریک انصاف کا مرکزی صدر بننے کیلیے عمران خان کے نام درخواست ڈالدی جس کی راہ میں شاہ محمود قریشی کے تحفظات آڑے آرہے ہیں۔

تحریک انصاف قیادت کی مثال اس مچھلی کی مانند ہے جو پتھر چاٹ کر ہی واپس آتی ہے۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران عمران خان کے سیاسی فیصلوں کی نوعیت اور ٹائمنگ نے انھیں نقصان پہنچایا۔ کپتان جوش میں آکر بلندوبانگ اعلانات کر ڈالتے ہیں اور پھر ان اعلانات کو اتنے تواتر اور طاقت کے ساتھ دہراتے ہیں کہ جب ان کے کارکنوں سمیت عام پاکستانی سمجھنے لگتے ہیں کہ کپتان اس معاملے پر ڈٹ گیا ہے تو وہ اپنے اعلانات کو حرف غلط کی مانند خود ہی مٹا دیتے ہیں۔پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان فاصلے کم ہو رہے ہیں جو (ن) لیگ کیلیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی انقلابی تقریر کے بعد شاہ محمود قریشی کی آتشیں تقریر نے حکومت کو پریشان کر دیا اور شاید حکومت کو یہ احساس ہو رہا ہے کہ اہم ترین اور مقتدر بعض عہدوں پر تبدیلیوں کے بعد سکون آنے کی آس پر پانی پھرنے لگا ہے۔ عمران خان (ن ) لیگ کیساتھ فیصلہ کن سیاسی معرکے کیلیے پارٹی کے اندر مزید تنازعات سے بچنا چاہتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ پارٹی کی مرکزیصدارت پنجاب سے باہر کسی صوبے کو دینا چاہ رہے ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website