counter easy hit

پی ٹی آئی نے غداروں سے ہاتھ ملا لیا۔۔۔؟؟

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سینئر صحافی و اینکر پرسن حامد میر کا کہنا ہے کہ مشترکہ طور پر 26 ویں آئینی ترمیم منظور کرانے کے بعد پی ٹی آئی کارکن پی ٹی ایم کو برا بھلا کہنے کا حق کھوچکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق اپنے ایک ٹویٹ میں حامد میر نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پی ٹی ایم نے
مشترکہ طور پر 26 ویں آئینی ترمیم پارلیمان میں پیش کی جسے قومی اسمبلی نے بحث کے بغیر متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ اس ترمیم کی کسی نے مخالفت نہیں کی تو اس کا کیا مطلب ہوا؟ کیا پی ٹی آئی نے غداروں کے ساتھ ہاتھ ملالیا، یا پھر غدار اب محب وطن ہوگئے ہیں؟۔ آج کے بعد پی ٹی آئی کے کارکن پی ٹی ایم کو برا بھلا نہیں کہہ سکتے اور پی ٹی ایم کے سپورٹرز پی ٹی آئی پر الزامات نہیں لگاسکتے خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں 26 واں آئینی ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا، بل کےحق میں 288 ارکان نے ووٹ دیے، جب کہ بل کی مخالفت میں کوئی بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا۔ آج قومی اسمبلی اجلاس میں چھبیسواں آئینی ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا، بل کی مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں آیا، اجلاس میں موجود تمام اراکین نے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔ترمیمی بل کی منظوری کے بعد قبائلی علاقوں کی قومی اسمبلی میں نشستیں 6 سے بڑھ کر 12 ہو گئیں۔قومی اسمبلی کی مجموعی نشستیں 342 ہی رہیں گی، تاہم خیبر پختون خوا اسمبلی میں قبائلی علاقوں کی نشستیں 16 سے بڑھ کر 24 ہو گئیں۔یبر پختون خوا اسمبلی کی مجموعی نشستیں 124 سے بڑھ کر 155 ہو جائیں گی، اسپیکر قومی اسمبلی نے بل کی متفقہ منظوری پر قوم کو مبارک باد دی۔فاٹا بل منظور ہوتے ہی اسپیکر اسد قیصر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا، حکومت نے قومی اسمبلی اجلاس کا شیڈول ایک بار پھر تبدیل کر دیا ہے، پارلیمانی لیڈرز سے مشاورت کے بعد 24 مئی تک اجلاس چلانے کا فیصلہ ہوا تھا۔واضح رہے کہ 26 واں آئینی ترمیمی بل 2019 رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے پیش کیا تھا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website