
خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے ایک گھنٹے میں ہی 200 افراد دارالحکومت ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ سے گرفتار کیے جن میں الیکسی نیوالنی خود بھی شامل تھے۔ماسکو کی ٹیورسکایا اسٹریٹ میں لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی تاہم پولیس نے ان کا راستہ روکنے کی کوشش کی جبکہ ہیلی کاپٹر سے ان کی نگرانی کی جانے لگی لیکن مظاہرین حکومت کے خلاف واشگاف نعرے لگاتے رہے اور نیوالنی کی رہائی کا مطالبہ کررہے تھے۔ماسکو کے علاوہ روس کے دیگر شہروں میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا لیکن حکام کی جانب سے متعدد جگہوں پر لوگوں کے اجتماع پر پابندی عائد کی گئی تھی۔اطلاعات کے مطابق حکام نے یونیورسٹی کےطلبا کو مظاہروں میں شرکت کی صورت میں یونیورسٹی سے معطل کرنے کی دھمکی دی اور انھیں روکنے کی کوشش کی گئی۔واضح رہے کہ 41 سالہ نیوالنی کی کرپشن کے خلاف ویڈیوز نے ملک میں تہلکہ مچادیا جس کے بعد ہزاروں کی تعداد میں عوام سڑکوں پر آئے جو 2012 میں صدر پیوٹن کے تیسرے مرتبہ صدارتی الیکشن کے خلاف ہونے والے احتجاج کےبعد عوام کی اتنی بڑی تعداد جمع ہوئی تھی۔








