counter easy hit

آفات و بلیات سے نمٹنے کیلئے سائنسدانوں نے ’غار نما‘ حفاظتی گھر بنا لیے

Protective unique home-prepared for the disaster-hit areas

Protective unique home-prepared for the disaster-hit areas

لندن: دنیا بھر میں زلزلے، طوفان اور سیلاب کے بعد زخمی اور بیمار افراد کو چھت فراہم کرناایک چیلنج ہوتا ہےاور لندن کے ایک اسٹوڈیو نے ان سانحات کے لیے صرف ایک گھنٹے میںتیار ہونے والا گھر ڈیزائن کیا اور ایسے 35 گھر صرف ایک عام وین میں سما سکتے ہیں اورانہیں فوری طور پر آفت زدہ علاقوں میں پہنچایا جاسکتا ہے۔اسے ڈفی لندن نامی اسٹوڈیو میں ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے اور اس کے مالک کرس ڈفی نے ڈیڑھ سال کی محنت سے اسے ڈیزائن کیا ہے۔ ایک عارضی مکان کی جسامت اتنی ہے کہ اس میں 2 افراد باآسانی سوسکتے ہیں۔ ڈیزائن میں بنے بنائے ہلکی لکڑی کے ٹکڑوں کو کاٹا گیا ہے جنہیں جوڑنے میں صرف ایک گھنٹہ لگتاہے اور اس میں فرش، چھت، دو دروازے اور کھڑکی بھی بنائی گئی ہے۔

اس کم خرچ مکان کو متاثرہ علاقوں میں پہنچانا قدرے آسان ہے اور یہ بہت کم خرچ ہے۔ ایک خالی وین میں ایسے 35

Protective unique home-prepared for the disaster-hit areas

Protective unique home-prepared for the disaster-hit areas

مکانات بہت تیزی سے ایک سے دوسری جگہ پہنچائے جاسکتے ہیں۔ مکان کے خاص پیر ہیں جو مکان کو بلند رکھتے ہیں تاکہ سیلابی پانیاور دیگرچیزوں سے مکان محفوظ رہ سکے ۔ اس کے علاوہ اس مکان کو کیمپنگ کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔کرس ڈفی کے  مطابق بہت جلد ایسے گھر غیرسرکاری امدادی کارکنوں اور اداروں کو

Protective unique home-prepared for the disaster-hit areas

Protective unique home-prepared for the disaster-hit areas

فراہم کیے جائیں گے تاہم اس کے لیےاگلے سال وسط تک انتظار کرنا ہوگا۔ تاہم کمپنی انہیں فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website