counter easy hit

بے بی

Shahid Shakeel

Shahid Shakeel

تحریر ۔۔۔ شاہد شکیل
دنیا بھر میں روزانہ لاکھوں بچے پیدا ہوتے ہیں جن میں کئی بچے والدین کی بے احتیاطی، ناسمجھی اور ناتجربہ کاری کے باعث بیمار یا موت کا شکار ہو جاتے ہیں جرمن ہیلتھ منسٹری نے گزشتہ دنوں والدین کیلئے ایک بروشر شائع کیا جس میں مفید مشورے دئے۔

1 بچوں کو ہمیشہ سیدھا سلائیں نہ کہ دائیں بائیں یا پیٹ کے بل،پیٹھ(کمر) کے بل سونا بے بی کے لئے بہترین پوزیشن ہے ایک تجربے سے ثابت ہوا ہے کہ پیٹھ کے بل سونا بے بی کیلئے محفوظ نیند اور صحت مند ہے،بے بی بیڈ اور سونے کی پوزیشن گاہے بگاہے تبدیل کرتے رہیں تاکہ اس کی آنکھیں ارد گرد کے ماحول کو سمجھنے کی کوشش کریں نیز بے بی کی آنکھوں کو تیزر وشنی سے بچائیں۔ 2۔دودھ پلانے کے بعد بے بی کو حرکات کرنے سے گریز کریں کیونکہ حرکات (جھولا جھلانا) سے قے ہو سکتی ہے ،بے بی کو دودھ پلاتے وقت ہمیشہ پوزیشن تبدیل کریں نہ ایک پوزیشن سے دودھ پلائیں بے بی کو اس عادت سے بچائیں کہ وہ صرف اپنی پسندیدہ پوزیشن میں ہی دودھ پئیں گے

دودھ پلانے کے بعد بے بی کو پیٹ کے بل کندھے سے لگا کر اسکی پیٹھ کو ہلکا تھپکائیں تاکہ وہ ڈکار لے سکے اور دودھ ہضم ہو، ڈکار نہ لینے کی صورت میں پیٹ میں مروڑ یا درد ہو سکتا ہے ، جاگنے کی صورت میں اپنی نگرانی میں پیٹ کے بل لٹا ئیں تاکہ اس کی عادت اور پوزیشن تبدیل ہونے کے علاوہ دیگر علامات میں اضافہ ہو۔ 3۔تمباکو نوشی سے پرہیز کریں۔بے بی کے کمرے میں یا اردر گرد تمباکو نوشی سخت ممنوع ہے، تمباکو نوشی سے بے بی کے پھیپڑوں اور معدے کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

4۔بے بی سے دوری۔ بے بی اور چھوٹے بچوں کو والدین کی قربت چاہئے ، دو سال کی عمر تک بچوں کو والدین اپنے ساتھ لیکن علیحدہ بے بی بیڈ میں سلائیں ، بچے محسوس کرتے ہیں کہ وہ اکیلے نہیں ہیں بلکہ والدین ان کے قریب ہیں، لیکن بچوں میں خود اعتمادی پیدا کرنے کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے بیڈ میں سوئیں،کسی صورت بچوں کو علیحدہ (اکیلے ) کمرے میں نہ سلائیں۔

5 بے بی کو سلانے کیلئے سلیپنگ بیگ کا ستعمال کریں نہ کہ کمبل یا لحاف، شدید سردی میں سلیپنگ بیگ پہنانے کے بعد آپ بے بی کے آدھے جسم کو لحاف یا کمبل سے ڈھک سکتے ہیں، سلیپنگ بیگ کے سائز کا خاص خیال رکھیں، مارکیٹ میں عام طور پر بے بی سلیپنگ بیگ ہر سائز میں دستیاب ہوتے ہیں، بے بی کے جسم سے بڑے بیگ قطعی استعمال نہ کریں، اگر آپ محسوس کریں کہ سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے تو گرم کپڑوں کا استعمال کریں۔

6۔تازہ ہوا ۔ خیال رہے بے بی بیڈ کا میٹریس روئی کے مانند نرم نہ ہو،تکیہ،کسی قسم کی جالی، مچھر دانی (نیٹس) کو استعمال نہ کریں،بے احتیاطی کی صورت میں خطرات لاحق ہو سکتے ہیں،بے بی کے سرہانے کسی قسم کے کھلونے ٹیڈی بئیر وغیرہ کو نہ جمع کریں ، اچانک بے بی کے ہاتھ لگنے سے اس کے ناک یا منہ پر گرنے کی صورت میں سانس لینا دشوار ہو سکتا ہے اور جان کا خطرہ ہے، اگر آپ کوئی کھلونا وغیرہ بے بی بیڈ کے اوپر ٹانگین تو بہتر ہے، لیکن جب بچے سو رہے ہیں تو انہیں کھلونوں کی ضرورت نہیں۔

7۔اووہیٹنگ سے اجتناب کریں،کمرے میں کسی قسم کی گیس ، یا مصنوعی گرمی پیدا کرنے والی مشینوںکا استعمال نہ کریں ،عام طور پر کمرے کا درجہ حرارت سولہ سے بیس سینٹی گریڈ ہونا چاہئے،جو بے بی کی نیند کے لئے مفید ہے ،دن میں تین بار کمرے کی کھڑکیاں دس منٹ کیلئے کھلی رکھیں تاکہ تازہ ہوا کی آمد ورفت جاری رہے ، بے بی کے ہاتھ یا پاؤں اکثر ٹھنڈے ہوتے ہیں اس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں آپ گرم کپڑوں کا استعمال جاری رکھیں،لیکن بچوں کو پسینہ آنے سے بچائیں، گھر یا کمرے میں بے بی کو ٹوپی یا دستانوں کی ضرورت نہیں ۔

8۔ماں کا دودھ۔ بے بی کے لئے ماں کا دودھ بہترین غذا ہے، ماں کا دودھ بے بی کے لئے نہ صرف صحت مند ہے بلکہ اس غذا سے بے بی ایک مکمل ، محفوظ نیند اور آرام محسوس کرتے ہیں، لیکن خواتین کو چاہئے کہ جب تک وہ بے بی کو دودھ پلاتی ہیں سخت اور بادی غذاؤں کے استعمال سے پرہیز کریں، کم سے کم چھ ماہ تک ماں کا دودھ بے بی کیلئے اشد ضروری ہے۔کب پری ملک کا استعمال کیا جانا چاہئے آپ اپنے ڈاکٹر سے انفارمیشن لے سکتے ہیں،جب تک آپ بے بی کو دودھ پلاتی ہیں سموکنگ اور الکوحل سے دور رہیں۔