counter easy hit

تحریک انصاف کے لیے ایک اور مشکل ۔۔۔ ضمنی الیکشن میں شکست کیوں ہوئی؟ وزیر اعظم عمران خان نے خود بتا دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں ملک بھر میں منعقدہ ضمنی انتخابات میں پارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور انہوں نے نتائج پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ حکمراں جماعت پی ٹی آئی کو 25 جولائی کے عام انتخابات میں عمران خان کو حاصل ہونے والی قومی اسمبلی کی 2 نشستوں این اے-131 لاہور اور این اے-35 بنوں، طاہر صادق کو ملنے والی این اے-56 اٹک اور پنجاب اسمبلی کی نشستوں میں فواد چوہدری کو پی پی-12 جہلم اور محمد خان کو پی پی-92 ڈیرہ غازی خان اور خبیر پختونخوا اسمبلی کی ملنے 2 نشستوں میں شکست ہوئی۔وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گوکہ پی ٹی آئی کو اپنی چند نشستوں میں شکست ہوئی ہے تاہم پاکستان مسلم لیگ (ن) کو حاصل ہونے والے 8لاکھ ووٹوں کے مقابلے میں اس کو 11 لاکھ ووٹ ملے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘پی ٹی آئی اور اس کے اتحادی پاکستان مسلم لیگ (ق) نے قومی اور صوبائی اسمبلی کی 17 نشستیں حاصل کیں جبکہ مسلم لیگ (ن) نے 11 نشستوں میں کامیابی حاصل کی’۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان پارٹی کی 7 نشستوں میں شکست پر ناخوش ہیں۔ تحریکِ انصاف کے مشاورتی اجلاس میں وزیرِاعظم عمران خان کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ پارٹی کے اندرونی اختلافات ضمنی الیکشن میں شکست کی وجہ بنے۔ خیال رہے کہ عمران خان نے اسلام آباد، بنوں، میانوالی، لاہور اور کراچی سے الیکشن لڑا تھا اور پانچوں حلقوں سے کامیاب ہوئے تھے بعد میں انہوں نے میانوالی کی نشست اپنے پاس رکھی تھی ۔ ضمنی انتخابات میں متحدہ مجلس عمل کے اکرم درانی کے بیٹے زاہد اکرم درانی نے بنوں کی نشست میں کامیابی حاصل کی تھی ۔ جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے این اے-131 لاہور کی نشست جیت لی تھی۔پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پی ٹی آئی کو این اے-56 اٹک میں واضح مارجن سے شکست دے کر اپ سیٹ کردیا تھا، اس نشست کو پی ٹی آئی کے طاہر صادق نے خالی کیا تھا جنہوں نے عام انتخابات میں ضلعے کی دوسری نشست سے بھی کامیابی حاصل کی تھی۔ ڈیرہ غازی خان میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اویس خان لغاری نے پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی-3 میں پی ٹی آئی کے مقصود لغاری کو شکست دی۔ کے پی اسمبلی کی نشست پی کے-78 میں 25 جولائی کو عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے امیدوارہارون بلور کے قتل پر الیکشن نہیں ہوئے تھے تاہم ان کی بیوہ نے اس نشت پر کامیابی حاصل کی حالانکہ یہاں پر قومی اسمبلی کی نشست میں پی ٹی آئی کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کے وزیراعلیٰ جام کمال خان سے بھی ملاقات کی اور ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے ضمنی انتخابات کے نتائج پر بھی بحث کی۔واضح رہے کہ ملک میں قومی اسمبلی کی 11 اور صوبائی اسمبلی کی 24 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج آگئے ہیں، جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ(ن) قومی اسمبلی کی 4، 4 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہیں۔