counter easy hit

الیکشن مہم کے لیے سیاسی رہنماؤں کا من گھڑت قرآنی آیات کا سہارا ۔۔۔عوام میں غم و غصہ کی لہر ، تشویشناک خبر آ گئی

اسلام آباد; عام انتخابات 2018ء میں 22 دن باقی ہیں، الیکشن کے قریب آتے ہی سیاسی اُمیدواروں نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے جس کے لیے جگہ جگہ اُمیدواروں کے پوسٹرز اور بینرز آویزاں ہیں اور کہیں تو انتخابی جلسے بھی کیے جا رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر کئی سیاسی اُمیدواروں کی کہانیاں وائرل ہوئیں جنہوں نے دیگر سیاسی اُمیدواروں سے ہٹ کر اپنی انتخابی مہم کو منفرد بنایا اور عوام کی توجہ حاصل کر لی۔تاہم اب سوشل میڈیا پر ایک سیاسی اُمیدوار کے پوسٹر کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس پر اُمیدوار نے اپنی من گھڑت آیت کو قرآن پاک سے منسوب کر کے تحریر کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس پوسٹر کی تصویر وائرل ہوئی تو صارفین میں ایک غم و غصہ پیدا ہو گیا۔سوشل میڈیا صارفین نے قرآن پاک سے اپنی جھوٹی آیت کو منسوب کرنے پر خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ وائرل تصویر میں دیکھا گیا کہ سیاسی اُمیدوار نے اپنے پوسٹر پر تحریر کروا رکھا ہے ”’ووٹ اُس کو دو جو ووٹ کا اہل ہو (القرآن)” اور اس کے نیچے ہی تحریر کیا گیا تھا کہ نا اہل لوگوں کو ووٹ دینے کا نتیجہ آپ کے سامنے ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تصویر میں سیاسی اُمیدوار کی تصویر تو دیکھی جا سکتی ہے البتہ اس کے نام اور حلقے سے متعلق کوئی معلومات نہیں مل سکیں۔

البتہ نام کا کچھ حصہ ظاہر ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ موصوف “حافظ” بھی ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے الیکشن میں کھڑے اس اُمیدوار پر فتوے بھی دینا شروع کردئے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ جو شخص خود حافظ ہونے کا دعویٰ کرے اور جو اُمیدوار مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن پاک سے متعلق ایسا جھوٹ بول سکتا ہے اور سب کے سامنے تحریر کروا سکتا ہے اسے نہ تو الیکشن لڑنے کا حق ہے اور نہ ہی اسے کوئی ووٹ دے گا۔صارفین نے مزید کہا کہ اس طرح کے سیاستدان ہی عوام کو بیڑہ غرق کر دیتے ہیں جن کو یہ تک علم نہیں ہے کہ وہ لکھ کیا رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسا لکھ کر مذکورہ اُمیدوار نے مذہبی ووٹ کو لینے کی کوشش کی ہے لیکن ان کو شاید یہ علم نہیں تھا کہ آج کے دور میں عوام ماضی کے مقابلے میں نسبتاً پڑھی لکھی اور باشعور ہے۔