counter easy hit

پلاسٹک کے کھلونے خوبصورت فرنیچر میں تبدیل

لاہور: بچوں کے کھلونے زیادہ تر پلاسٹک سے بنائے جاتے ہیں جو خراب ہو جانے یا ٹوٹ جانے کے بعد پھینک دئیے جاتے ہیں تاہم بیلجیئم کی ایک کمپنی نے ان کھلونوں کو ری سائیکل کر کے نئی زندگی دیدی۔ایکو برڈی نامی یہ کمپنی بچوں کے پرانے کھلونے جمع کرتی ہے اس Plastic toys turn into beautiful furnitureکمپنی کے ارکان مختلف سکولوں میں جا کر بچوں کو پلاسٹک کے نقصانات بتاتے ہیں اور ان سے پرانے کھلونے دینے کا کہتے ہیں ان کھلونوں کو بعد ازاں ایک پلانٹ میں لے جایا جاتا ہے جہاں انہیں توڑا جاتا ہے۔مختلف رنگوں کے ٹکڑوں کو الگ کیا جاتا ہے اور ان سے بچوں ہی کیلئے نیا خوبصورت فرنیچر تخلیق کیا جاتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہمارے بچوں کے زیر استعمال 80 فیصد کھلونے کچرے کے ڈھیر میں پھینک دئیے جاتے ہیں زمین میں تلف نہ ہونے کے سبب یہ کھلونے سالوں یونہی کچرے کے ڈھیر پر پڑے رہتے ہیں اور شہروں کی گندگی اور آلودگی میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔