counter easy hit

تہلکہ خیز انکشاف : پاکستان کے اہم ترین اور بڑے شہر کے بازار وں میں سور کتے اور گدھے کا گوشت بک رہا ہے ۔۔۔۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے تازہ ترین خبر

اسلام آباد (ویب ڈیسک )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے وزیراعظم کوانتخابات کے دوران آر ٹی ایس سسٹم میں خرابی کی فرانزک انکوائری کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی سفارش کی ہے ،کمیٹی کو پی ٹی اے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ پتہ چل سکتا ہے کہ آر ٹی ایس سسٹم کو

کس طرح سے ہیک کیا گیا،کمیٹی میں سینیٹر اسد جونیجو کے آئی ٹی کے حوالے سے ٹیکنیکل سوالات پر الیکشن کمیشن اور نادرا کے آئی ٹی حکام آر ٹی ایس اور آر ایم ایس سسٹم میں خرابی پر جواب دینے سے قاصر رہے ،کمیٹی نے چولستان میں تین بچیوں کی ہلاکت پر تین دن میں جے آئی ٹی بنانے اور تین ہفتوں میں اس کی رپورٹ طلب کرلی اور ڈی سی بہاولنگر کو تین دن کے اندر ہٹانے کی سفارش کی ہے ،کمیٹی نے وفاق میں فوڈ اتھارٹی ایکٹ بنانے کے حوالے سے وزارت قانون وانصاف سے تین ہفتوں میں قانونی رائے طلب کرلی ہے ،کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر عبدالرحمن ملک کی سربراہی میں ہوا جس میں وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری الیکشن کمیشن، چیئرمین نادرا، ڈی پی او بہاولنگر و دیگر سرکاری حکام نے شرکت کی، عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر غور کے دوران مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی نے چیف الیکشن کمشنر کے اجلاس میں نہ آنے پر توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ان کے بغیر یہ کارروائی نہ کی جائے ،ان کے اصرار پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کو فون کر کے کمیٹی میں آدھے گھنٹے میں پہنچنے کی ہدایت کی گئی جس پر وہ پہنچ گئے ، الیکشن میں دھاندلی پر کمیٹی میں موجود تمام جماعتوں کے سینیٹرز کو بولنے کا موقع دیا گیا،
ہر ایک نے اپنی شکایات کمیٹی کے سامنے رکھیں،آر ٹی ایس کے حوالے سے سینیٹر اسد علی جونیجو نے نادرا اور ای سی پی حکام سے سخت سوالات کئے ، کمیٹی میں عثمان کاکڑ نے الیکشن کمیشن پر شدید تنقید کی اور ان کے خلاف سخت الفاظ استعمال کئے جس پر چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے ان کے کارروائی سے حذف کر دیئے اور کہا کہ الیکشن کمیشن پر ابھی کوئی جرم ثابت نہیں ہوا اس لئے ہم ان کو مجرم نہیں کہہ سکتے ، کمیٹی میں متفقہ طورپر فیصلہ کیا گیا کہ تمام جماعتوں کو کمیٹی میں بلایا جائے گا اور کہا جائے گا کہ وہ اپنے ثبوت کمیٹی کے سامنے پیش کریں اس کے لئے ایک پرفارما بھی تیار کر لیا گیا ہے جو تمام سیاسی جماعتوں کو بھیجا جائے گا،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی الیکشن 2018 کے دوران بے ضابطگیوں و آرٹی ایس کی ناکامی پر اہم سفارشات پیش کریگی، اراکین کو الیکشن نتائج میں تاخیر، پولنگ ایجنٹس کو نکالنے ، فارم 45 کی کمی سمیت مختلف بے ضابطگیوں پر تشویش ہے ،آر ٹی ایس کو کیا بند کیا گیا یا نادرا کی طرف سرور ڈاؤن ہوا جو ہیوی ٹریفک کو کنٹرول نہ کر سکا، آرٹی ایس کی ناکامی کی وجوہات معلوم کرنا نہایت ضروری ہے اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے ،قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے حکومت سے پوری طور پر مشترکہ پارلیمانی کمیشن بنانے کی سفارش کر دی ہے ،
کمیٹی نے چولستان میں قتل ہونے والی تین بچیوں کے فرانزک ٹیسٹ کے لئے بھیجے گئے نمونوں میں ٹمپرنگ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے چولستان واقعہ کی اوکے کی رپورٹ دینے والے ڈپٹی کمشنر کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا جبکہ کمیٹی نے فرانزک لیبارٹری کے سربراہ کے اجلاس میں نہ آنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی فرانزک کو بات کرنے سے روک دیا اور اگلے اجلاس میں ڈی جی کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی،کمیٹی میں سینیٹر اعظم سواتی کی طرف سے وفاقی علاقے میں فوڈ اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے بل بھی زیرغور آیا مگر تمام ارکان کمیٹی کی متفقہ رائے پر بل کو وزارت قانون کو بھیج دیا گیا، شہریار آفریدی نے کہا کہ اسلام آباد میں سور، کتوں اور گدھوں کا گوشت فروخت ہو رہا ہے ۔ اس حوالے سے سخت سے سخت سزائیں تجویز کی جائیں۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ ان کا مجوزہ بل صرف وفاق میں لاگو ہو گا۔ اسلام آباد میں سولہ پانی کی کمپنیاں ہیں جن میں سے 9 غیرمعیاری پانی فروخت کر رہی ہیں۔ سینیٹر مشتاق خان نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والی خوراک کی اشیاء کے بارے میں کوئی اتھارٹی قائم نہیں ہے جو اس کو چیک کرے ، حرام اور مضر صحت چیزیں لوگوں کو کھلائی جا رہی ہیں، چیئرمین کمیٹی نے بل کو وزارت قانون کو بھیجتے ہوئے تین ہفتوں کے اندر بل پر رپورٹ دینے کی ہدایت کر دی۔