counter easy hit

سانحہ پشاور کا ایک سال مکمل ہونے پر متاثرہ خاندان کا شہداء اور غازیوں کے لیے دعائیہ نشست کا اہتمام

Praying

Praying

برمنگھم (ایس ایم عرفان طا ہر سے) سانحہ پشاور کا ایک سال مکمل ہو نے پر متاثرہ خاندان کا شہداء اور غازیوں کے لیے دعا ئیہ نشست کا اہتمام ، تفصیلا ت کے مطابق انتہا پسندی اور دہشتگردی کا افسوس ناک واقعہ جس میں گذشتہ سال 16 دسمبر 2014 کو 132 آرمی پبلک سکول کے طالبعلموں کی اور اجتماعی طور پر 141 شہادتیں رونما ہوئیں تھیں۔

دہشتگردی کے اس ناقابل فراموش سانحہ میں شہید ہو نے والے ہونہا ر طا لب علم حارس نواز شہید اور شدید زخمی حالت میں برطانیہ کوئین الزبتھ ہسپتال میں زیر علاج احمد نواز غازی کے اہل خانہ نے اپنی رہا ئش گاہ پر شہید ہو نے والے بچوں اور انکے لواحقین کے لیے دعائیہ نشست کا اہتمام کیا اس موقع پر شہید حارس نواز کے والد محمد نواز خان اور والدہ سمیت غازی احمد نواز اور عمر نواز بھی موجود تھے ۔اس موقع پر متا ثرہ خاندان کا کہنا تھا کہ دسمبر کے لمحات اس سال زندگی پر بہت زیادہ مصائب اور درد کی شدت بڑھا تے ہو ئے دکھائی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہما ری آنکھوں نے سینکڑوں کی تعداد میں پھولوں کے اٹھتے ہو ئے جنا زے دیکھے ہیں ۔ اس ازیت ناک اور غیر انسانی طریقہ سے معصوم اور بیگناہ طالبعلموں کو ابدی نیند سلایا گیا تھا کہ چشم فلک سے کسی انسان نے ایسا روح کو تڑپا دینے والا منظر اپنے سامنے نہیں دیکھا ہو گا ۔ انہو ں نے کہاکہ 16 دسمبر پاکستانی تا ریخ کا ایک سیاہ ترین دن تھا جب سفاک دہشتگردوں اور انتہا پسندوں نے انتہا ئی درد ناک طریقہ سے علمی جہا د میں مشغول بچوں کو شہید کیا۔

انہو ں نے کہاکہ معصوم اور نا بالغ بچوں کے سروں اور جسم کے مختلف عضاء پر لا تعداد گولیا ں برسائی گئیں اور انکی استانی کو زندہ جلا دیا گیا ۔ جو بھی انسان درد دل رکھنے والا ذی شعور ہے ایسی غیر انسانی حرکت کو کبھی بھی فراموش نہیں کر سکتا ہے ۔ ہمیں بیٹھتے اٹھتے اور کھا تے پیتے اپنے گھر میں اپنے اس بچے کی چیخ و پکار سنائی دیتی ہے جسے ہم سے انتہا ئی کم عمری میں چھین لیا گیا ۔ انہو ں نے کہا کہ ان معصوم اور بیگناہ طا لبعلموں کی قربانی نے با العموم مسلم امہ اور با الخصوص پاکستانی کمیونٹی کو بیداری سے ہمکنار کیا ہے آج پو ری پاکستانی قوم بین الاقوامی سطح پر دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کے لیے متحد و منظم ہے۔

انہو ں نے کاکہاآرمی پبلک سکول کے بچوں کی لازوال قربانی کبھی رائیگاں نہیں جا ئیگی دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلا ف آواز اٹھاتے رہیں گے دنیا میں امن علم و آگہی اور حقیقی شعور پھیلا نے کے لیے ہر فرد کو انفرادی سطح پر اپنا موئثر کردار ادا کرنا ہو گا۔